ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بالی ووڈ کی معروف گلوکارہ کنیکا کپور کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کے بعد لکھنؤ میں کورونا مریضوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے جبکہ مزید اور بڑھنے کے امکانات ہیں۔
کنیکا کپور اس دوران تین پارٹیوں میں شامل رہیں، جن میں ریاست کے کئی وزراء اور اعلی افسران بھی موجود تھے۔ لہذا کہا جا سکتا ہے کہ ان لوگوں میں بھی کورونا بیماری پھیل سکتی ہے۔
لکھنؤ میں کورونا وائرس کے بڑھتے قدم کے مدنظر اترپردیش 'آدرش ویاپار منڈل لکھنؤ' نے بازاروں کو 21 اور 22 مارچ کو بند رکھنے کی اپیل کی ہے لیکن میڈیکل اسٹورز اور راشن کی دکانیں کھلی رکھی جائیں گی تاکہ عوام کو پریشانی نہ ہو۔ 'آدرش ویاپار منڈل لکھنؤ' کے اپیل کا یہ اثر ہوا کہ حضرت گنج، امین آباد، نکھاس، چوک تقریبا لکھنؤ کے سبھی بازار پوری طرح بند رہے۔ کچھ دکانیں ضرور کھلی رہیں لیکن وہاں پر کسی قسم کی بھیڑ نہیں تھی اور سڑکوں پر خاموشی طاری تھی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران دکان پر کام کرنے والے ایک شخص نے کہا کہ میں اس بندی سے بہت ہی خوش ہوں کیونکہ مجھے مدتوں بعد اتنا سکون ملا ہے۔ اس کے برعکس رکشہ چلانے والے ایک شخص نے بتایا کہ اس بندی کی وجہ سے آج میری صرف 40 روپے کی کمائی ہوئی ہے اور وہ پیسے رکشہ مالک کو بطور کرایہ دینا ہوگا۔ اگر اور زیادہ کمائی نہیں ہوتی ہے تو مجھے بھوکا رہنا پڑے گا کیونکہ عام دنوں میں ہم تین چار سو روپے کماتے تھے لیکن اب تو حالات ہمارے لیے بد سے بدتر ہو گئے ہیں۔
شہر میں زیادہ وائرس نہ پھیلے اس کے لیے ضلع انتظامیہ نے سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے کئی علاقوں کو پوری طرح بند کر دیا ہے۔ وہاں صرف میڈیکل اسٹورز اور راشن کی دکانیں کھلی رہیں گی۔
گلوکارہ کنیکا کپور پر لکھنؤ کے سروجنی نگر تھانہ، حضرت گنج تھانہ میں آئی پی سی 188، 269، 270 کے تحت ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ لکھنؤ کے ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے آج کئی علاقوں میں دوا کا چھڑکاؤ کرایا تاکہ کورونا وائرس پر قابو پایا جا سکے۔ لیکن غریب طبقے کے لوگوں کے لیے یہ بندی کسی مصیبت سے کم نہیں ہے کیونکہ انہیں روز کمانا اور روز کھانا ہوتا ہے۔ جب بازار بند رہیں گے تو کمائی نہیں ہو پائے گی۔ لہذا ان کے سامنے خود کا پیٹ بھرنے اور پریوار پالنے کے لیے بڑی جدوجہد کرنے پڑے گی۔