ادھر ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں تشہیری کام سے منسلک کاروباری لاک ڈاؤن کی وجہ سے کافی پریشان ہیں۔ گزشتہ 50 دنوں سے انہوں نے ایک بھی تشہیری کام نہیں کیا ہے جبکہ ان کے تمام اخراجات پہلے ہی کی طرح روز مرہ کی بنیا دپر جاری ہیں۔ ایسے میں ان کو مزید خسارہ ہو رہا ہے جبکہ اس سے جڑے تمام مزدور اور کاریگر بے روزگار ہو گئے ہیں۔
دراصل لاک ڈاؤن کے نفاذ کے سبب تمام کام بند ہو گئے۔ ایسے میں کمپنیوں اور دیگر تشہیر کرانے والوں نے تشہیر کرانا مکمل طور سے بند کر دیا۔ اسی وجہ سے فلیکس پرنٹنگ سمیت تمام تشہیری کام ٹھپ ہو گئے جبکہ تشہیر کاروباریوں کے اخراجات پہلے کی طرح جاری ہیں۔ ان کی رقم پھنسی ہوئی ہے جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے تشہیر کرانے والے ادا نہیں کر رہے ہیں اور نئے کام کے آرڈر ان کے پاس نہیں ہے۔
وہیں سڑکوں پر لگی ہورڈنگس ٹوٹ رہی ہیں اور ان پر لگے فلیکس پھٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے بھی انہیں مزید نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے.
فلیکس کاروباریوں کا ایک مسلہ یہ بھی ہے کہ وہ اپنی فلیکس مشین زیادہ وقت کے لئے بند نہیں رکھ سکتے. کیونکہ اس سے مشین جام ہو جاتی ہے اور پھر اس میں لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں. ایسے میں انہیں فضول میں روز ہورڈنگس چھاپنی پڑی ہے.
ان تمام مسائل کی وجہ سے فلیکس کاروباریوں کو لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور وہ اپنے لئے حکومت سے مدد کا مطالبہ کر رہے ہیں.