ریاست اتر پردیش کا ضلع علی گڑھ تعلیم اور تالوں کے کاروبار کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ علی گڑھ شہر میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد تالوں کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ Aligarh city of education and locks
تالا کاریگروں کا کہنا ہے کہ 'مہنگائی کے سبب تالوں کا کام متاثر ہوا ہے جس سے ہم کاریگر پریشان ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ریاست میں ایک ایسی حکومت آئے جو سب سے پہلے مہنگائی کو کم کریں تاکہ نہ صرف تالوں کے کاروبار بلکہ دیگر کاروبار میں بھی اضافہ ہو تاکہ مزدور اور کاریگروں کو پہلے کی طرح روزگار مل سکے۔' Lock Maker on UP Govt
تالوں کے کاریگر رئیس کا کہنا ہے کہ 'پہلے ہم لوگ 12 گھنٹے کام کیا کرتے تھے اور دن بھر میں اچھا کما لیا کرتے تھے لیکن اب مہنگائی کے سبب تالوں کی خرید و فروخت میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے کارخانوں میں کاریگروں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ اسی لیے اب ہم چاہتے ہیں کہ اس مرتبہ ایسی حکومت آئے جو مہنگائی کو کم کرے، آنے والے انتخابات میں ہماری پہلی پسند سماج وادی پارٹی ہوگی۔' Decreased buying and selling of locks due to inflation
تالا کاریگر محمد رئیس نے کہا کہ 'ہمیں امید ہے کہ اکھلیش یادو ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی بنیں گے اور مہنگائی کو کم کریں گے کیونکہ ان کی دور حکومت میں اتنی مہنگائی نہیں تھی جتنی موجودہ حکومت میں ہے اس لیے ہماری پہلی پسند سماج وادی پارٹی ہوگی۔
- یہ بھی پڑھیں: علی گڑھ: تالا کی صنعت پر تالہ لگنے کا خطرہ؟
تالوں کے کاروباری محمد دانش اور عبداللہ نے کہا کہ 'موجودہ حکومت کی مہنگائی نے ہماری کمر توڑ دی ہے ہم روزانہ کھانے کمانے والے مزدور اور کاریگروں کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کاروبار پوری طرح سے متاثر ہوا ہے، دن بھر میں اتنا بھی کام نہیں کر پاتے جس سے ہم اپنی بنیادی ضروریات کو بھی پوری کرسکیں، بچوں کو پالنا مشکل ہو گیا ہے، حکومت کوئی بھی آئے لیکن مہنگائی کو کم کرنا چاہیے۔ موجودہ بی جے پی کی حکومت سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔'