ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ تھانہ سول لائن کے رہائشی علاقوں میں علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے نو تعمیر شدہ ڈمپنگ یارڈ (کوڑا گھر) سے مقامی لوگ بدبو اور گندگی سے پریشان ہو رہے ہیں۔ علیگڑھ میں اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت تعمیراتی کام زور شور سے چل رہا ہے۔ خاص چوراہوں اور سڑکوں کی بقدر ضرورت توسیع کی جارہی ہے۔ٹریفک لائٹ، فٹ پاتھ، پارک، پارکینگ وغیرہ کی تعمیراتی کام سے علیگڑھ کو اسمارٹ سٹی بنایا جا رہا ہے، وہیں علیگڑھ میں ہی تھانہ سول لائن کے علاقوں میں علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے رہائشی علاقوں میں کوڑا اکھٹا کرنے کے لئے ڈمپنگ یارڈ (کوڑا گھر) کی تعمیر بھی کروائی گئی ہے۔
رہائشی علاقوں میں ڈمپنگ یارڈ کی تعمیر کے سبب مقامی لوگوں کو اعتراض ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دن بھر بدبو آتی ہے۔ رہائشی علاقوں میں ڈپنگ یارڈ ہونے سےے آنے جانے والوں کو پریشانی ہوتی ہے خاص کر اسکول کے بچوں اور بزرگوں کو تو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سماجی کارکن و کانگریس کے رہنما آغا یونس نے رہائشی علاقوں میں ڈمپنگ یارڈ پر اعتراض جتاتے ہوئے ان کی تعمیر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا علیگڑھ میونسپل کارپوریشن نے اسمارٹ سٹی کے تحت یہ وعدہ کیا تھا ہے شہر کو گندگی سے پاک کریں گے۔ کوڑے کو رہائشی علاقوں سے دور پھینکیں گے۔ لیکن سول لائن علاقے کے رہائشی علاقوں میں ڈمپنگ یارڈ کی تعمیر کرا کر گھروں میں رہنا مشکل کر دیا ہے، کوڑے سے بدبو اور پیماریا پھیلنگی تو کیا علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایاجارہا ہے، یہ ایئر پریوینشن ایکٹ 1951 کی خلاف ورزی ہے۔
یونس نے رہائشی علاقوں میں ڈمپنگ یارڈ کی تعمیر کی وجہ سے علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کو اندھا اور بہرا بتاتے ہوئے رہائشی علاقوں میں تعمیر شدہ تمام ڈمپنگ یارڈ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی باشندہ نبی احمد اور مختار نقوی نے بھی ڈمپنگ یارڈ پر اعتراض جتاتے ہوئے بتایا میں استھما کا مریض ہو ں،کوڑے کی بدبو سے سانس لینے میں پریشانی ہوتی ہے۔ بچوں کو اسکول جاتے وقت بدبو سے پریشانی ہوتی ہے۔ بدبو اور گندگی سے بیماریاں پھیل رہی ہیں اس لئے رہائشی علاقوں سے ڈمپنگ یارڈ کو ہٹانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:International Women's Day اے ایم یو میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر مختلف پروگرامز کا اہتمام