وزیراعظم نریندر مودی نے9 نومبر کو ورچوئل ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بنارس کا خصوصی ذکر کیا اور لوکل فار ووکل نعرے کے ساتھ بنارسی اشیاء کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے کی بات کہی۔
اس کےبعد بنارس میں تیار ہونے والی بنارسی ساڑھی کافی اہم ہوجاتی ہے۔ بنارس کے بدحال بنکرز کو اس نعرے سے کیا امیدیں ہیں۔
اس سلسلےمیں ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں بائیسی کے سردار حاجی ابوالکلام انصاری نے کہا کہ وزیراعظم کے اس نعرہ سے بنارس کا بنکر خوش ہوا ہے۔ بنکرز کی امید جگی ہے کہ بنارسی ساڑی کو نیا مقام حاصل ہوگا جس سے بنارس کے بنکرز کا فائدہ ہوگا لیکن وزیراعظم کا یہ خواب تبھی مکمل ہوگا جب بنکرز کو فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہم کی جائے گی۔ اگر بنکر کو فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہم نہیں کی گئی تو بنارسی ساڑی کی قیمت مہنگی ہوجائے گی اور گجرات کے صورت والی ساڑی سستی رہے گی ایسی صورت حال میں بنارس کے بنکر کا نقصان ہوگا اور ساڑی بنکاری متاثر ہوگی۔
لہذا پہلے سستی قیمت پر بجلی فراہم کی جائے اسی وقت وزیراعظم کا یہ نعرہ کامیاب ہوگا اور بنارسی بنکر خوشحال رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ بنارسی ساڑی کی خریداری اگر حکومت خود کرے اس سے ساڑی کے کاروباری کو ترقی کرنے کے مواقع حاصل ہونگے ۔اس سے بنکر کو ایک بازار مل جاۓگا۔
وزیراعظم کے لوکل فار ووکل نعرے سے نہ صرف بنارس کے بنکرز میں خوشی کی لہر ہے بلکہ کاروبار درست ہونے کی امید جگی ہے۔لیکن اہم سوال یہ ہے کہ اس نعرہ پر عملی اقدامات کس سطح پر کیے جاتے ہیں وہ آنے والے وقت پر منحصر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اتر پردیش ضمنی انتخابات: جونپور۔ملہنی نشست ایس پی کا قبضہ