شعبہ اردو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی ریسرچ ایسوسی ایشن کی جانب سے ”اردو افسانے کے اہم رجحانات“ موضوع پر ایک لیکچر کااہتمام کیا گیا۔اس پروگرام میں معروف افسانہ نگار اور ناقد پروفیسر طارق چھتاری نے افسانے کے آغاز و ارتقا، اس کی روایت، فنی تقاضوں، افسانے کی تکنیک اور طریقہ کار، اسلوب و زبان پر سیر حاصل گفتگو کی۔Literary program organized at Urdu Department
پروفیسر طارق چھتاری نے اس خطبہ کے دوران اماوس کی رات، کفن، کالو بھنگی، میلہ گھومنی، لاجونتی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چوتھی کا جوڑا، پیتل کا گھنٹہ کے اسلوب، موضوع اور تکنیک کو بطور مثال پیش کیا اور پریم چند، کرشن چندر، علی عباس حسینی، بیدی، عصمت چغتائی، قرۃ العین حیدر، قاضی عبدالستار، سریندر پرکاش وغیرہ کے فکروفن کا بھی جائزہ لیا۔Literary program organized at Urdu Department
پروگرام میں مہمان اعزازی کے طور پر پروفیسر صغیر افراہیم، پروفیسر مہتاب حیدر نقوی نے شرکت کی۔ پروگرام کی صدارت صدر شعبہ اردو، پروفیسر محمد علی جوہر نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ریسرچ ایسوسی ایشن کے سکریٹری جاوید اشرف نے انجام دیے۔ اپنے صدارتی خطبہ میں پروفیسر محمد علی جوہر نے کہا کہ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ فکشن، شاعری، غیر افسانوی ادب، تحقیق و تنقید کے حوالے سے آئندہ بھی خصوصی لیکچرز کا سلسلہ جاری رہے۔
شکریہ کے فرائض ریسرچ ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر قمرالہدیٰ فریدی نے انجام دیئے۔ پروگرام میں پروفیسر سید سراج الدین اجملی، ڈاکٹر زبیر شاداب، ڈاکٹر محمد خالد سیف اللہ، ڈاکٹر امتیاز احمد، ڈاکٹر معید الرحمن، ڈاکٹر محمد عمر رضا، ڈاکٹر محمد شارق، ڈاکٹر آفتاب عالم نجمی، ڈاکٹر خلیق الزماں، ڈاکٹر سرفراز انور، ڈاکٹر محمد کیف فرشوری، ڈاکٹر حامد رضا صدیقی وغیرہ کے علاوہ ریسرچ اسکالرز کی کثیر تعداد موجود رہی۔
مزید پڑھیں:Sir Syed Day Function اے ایم یو میں جشن یوم سر سید تقریب کی تیاریاں
AMU Research Association اے ایم یو کے ریسرچ ایسوسی ایشن شعبہ اردو کے زیراہتمام ادبی پروگرام منعقد
ملک کے معروف تعلیمی اداروں میں سے ایک علی گڑھ مسلیم یونیورسٹی کے ریسرچ ایسو سی ایشن شعبہ اردو کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیاگیا،یہ تقریب ”اردو افسانے کے اہم رجحانات“ موضوع کے تحت منعقد کیا گیا تھا۔Literary program organized at Urdu Department
شعبہ اردو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی ریسرچ ایسوسی ایشن کی جانب سے ”اردو افسانے کے اہم رجحانات“ موضوع پر ایک لیکچر کااہتمام کیا گیا۔اس پروگرام میں معروف افسانہ نگار اور ناقد پروفیسر طارق چھتاری نے افسانے کے آغاز و ارتقا، اس کی روایت، فنی تقاضوں، افسانے کی تکنیک اور طریقہ کار، اسلوب و زبان پر سیر حاصل گفتگو کی۔Literary program organized at Urdu Department
پروفیسر طارق چھتاری نے اس خطبہ کے دوران اماوس کی رات، کفن، کالو بھنگی، میلہ گھومنی، لاجونتی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چوتھی کا جوڑا، پیتل کا گھنٹہ کے اسلوب، موضوع اور تکنیک کو بطور مثال پیش کیا اور پریم چند، کرشن چندر، علی عباس حسینی، بیدی، عصمت چغتائی، قرۃ العین حیدر، قاضی عبدالستار، سریندر پرکاش وغیرہ کے فکروفن کا بھی جائزہ لیا۔Literary program organized at Urdu Department
پروگرام میں مہمان اعزازی کے طور پر پروفیسر صغیر افراہیم، پروفیسر مہتاب حیدر نقوی نے شرکت کی۔ پروگرام کی صدارت صدر شعبہ اردو، پروفیسر محمد علی جوہر نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ریسرچ ایسوسی ایشن کے سکریٹری جاوید اشرف نے انجام دیے۔ اپنے صدارتی خطبہ میں پروفیسر محمد علی جوہر نے کہا کہ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ فکشن، شاعری، غیر افسانوی ادب، تحقیق و تنقید کے حوالے سے آئندہ بھی خصوصی لیکچرز کا سلسلہ جاری رہے۔
شکریہ کے فرائض ریسرچ ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر قمرالہدیٰ فریدی نے انجام دیئے۔ پروگرام میں پروفیسر سید سراج الدین اجملی، ڈاکٹر زبیر شاداب، ڈاکٹر محمد خالد سیف اللہ، ڈاکٹر امتیاز احمد، ڈاکٹر معید الرحمن، ڈاکٹر محمد عمر رضا، ڈاکٹر محمد شارق، ڈاکٹر آفتاب عالم نجمی، ڈاکٹر خلیق الزماں، ڈاکٹر سرفراز انور، ڈاکٹر محمد کیف فرشوری، ڈاکٹر حامد رضا صدیقی وغیرہ کے علاوہ ریسرچ اسکالرز کی کثیر تعداد موجود رہی۔
مزید پڑھیں:Sir Syed Day Function اے ایم یو میں جشن یوم سر سید تقریب کی تیاریاں