ریاست اتر پردیش کے نوئیڈا میں چلہ سرحد پر موجود بھارتیہ کسان یونین کے صدر بھانو پرتاپ سنگھ کی موجودگی میں وزیر زراعت کے آٹھ صفحات پر مشتمل خطوط کو نذرآتش کردیا۔
بھانو پرتاپ سنگھ نے کہا کہ 'اب خط اور چیٹھی سے کام نہیں چلے گا۔ حکومت سامنے آئے اور بات کرے، چٹھی اور خط کا زمانہ ختم ہو گیا۔'
کسان یونین کے صدر بھانو پرتاپ سنگھ نے کہا کہ 'یہ خط کسانوں کے مفاد میں نہیں ہے بلکہ وزیر زراعت کسی نہ کسی لالچ میں سرمایہ داروں کے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'جب تک کسانوں کے قرضے معاف نہیں ہوتے اور کسان کمیشن تشکیل نہیں پاتی تب تک کسی بھی صورت میں ہم حکومت کے بنائے گئے قانون کو تسلیم نہیں کریں گے ۔چاہے ہمیں پھانسی پر ہی کیوں لٹکا دیا جائے۔'
یہ بھی پڑھیں: 'زراعت میں اصلاحات کا فائدہ کسانوں کو پہنچنا شروع ہو چکا ہے'
انہوں نے حکومت کو انتباہ کیا کہ 'تحریک میں شامل ہونے کے لئے آنے والے کسانوں کو روکا نہ جائے دیگر صورت میں انتظامیہ اور حکومت کو خامیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔ یہ جمہوری ملک ہے اور ہمیں ہماری بات کرنے کی آزادی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کوئی بھی ہماری آواز کو دبا نہیں سکتا۔زیادہ سے زیادہ ہمیں عمر قید ہو جائے گی یا پھر پھانسی پر لٹکا دیا جائے گا۔ اس سے زیادہ کچھ نہیں ہو سکتا، لیکن کسی بھی صورت میں غلط نہیں ہونے دیا جائے گا۔'