علیگڑھ: اورینٹل ریسرچ میں "مولانا آزاد لائبریری کی اہمیت" پر کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے پروفیسر ایس ایم عزیز الدین حسین نے مخطوطات کی قیمتی خزانے کی اہمیت کا ذکر کیا جو اے ایم یو کی مولانا آزاد لائبراری میں استشراق کی تاریخ کو ریکارڈ کرنے کے لئے جاری عالمی پروجیکٹ کے لیے بہت اہم ہے۔ Importance of AMU Maulana Azad Library
پروفیسر ایس ایم عزیزالدین نے کہا "لائبریریوں نے ہمیشہ معلومات کو ذخیرہ کرنے اور ان کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، بہت کم لائبریریاں عام ضروریات کو پورا کر سکتی ہیں۔ لیکن مولانا آزاد لائبریری جیسی مخصوص لائبریریاں پوری دنیا میں کی جانے والی تحقیق کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔ اے ایم یو کی لائبریری ایک ایسا معلوماتی مرکز ہے جو مشرقی دنیا کے ثقافتی ورثے کی حفاظت کر رہا ہے"۔
انہوں نے مشرقی زبانوں کے میدان میں اپنے تجربات بیان کیے اور مخطوطات سے متعلق تحقیقی عمل میں باریک تکنیکی امور پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر ایس ایم عزیز الدین نے خدا بخش اورینٹل پبلک لائبریری اور رامپور رضا لائبریری میں موجود مخطوطات کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ Importance of AMU Maulana Azad Library
وہیں اے ایم یو لائبریرین پروفیسر نشاط فاطمہ نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں اے ایم یو لائبریری میں دستیاب مختلف ثقافتوں کے وسیع ذخیرہ کے بارے میں بات کی۔ پروفیسر مسعود انور علوی (شعبہ عربی) نے اختتامی کلمات ادا کئے۔ ڈاکٹر آصف فرید صدیقی نے شکریہ ادا کیا، جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر منور اقبال نے انجام دئے۔
واضح رہے کہ مولانا آزاد لائبریری، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری ہے جو مخطوطات اور نایاب کتابوں کے ذخیرے کے لیے مشہور ہے۔ مولانا آزاد لائبریری میں اس وقت تقریبا 14 لاکھ کتابیں موجود ہیں۔ لائبریری اپنے طلبہ، ماہرین تعلیم اور ریسرچ سکالرز کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ Maulana Azad Library Central Library of Aligarh Muslim University
موجودہ سات منزلہ عمارت کا افتتاح بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے 1960 میں کیا تھا اور لائبریری کا نام مولانا آزاد لائبریری کے نام سے رکھا گیا جو ایک عظیم عالم، ماہر تعلیم، سیاست دان، آزادی پسند اور بھارت کے پہلے وزیر تعلیم کے نام پر ہے۔