ETV Bharat / state

Hindu Mahasabha Warning علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماؤں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی

علی گڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے بعد اب رسلگنج علاقے میں موجود ملخان سنگھ اسپتال میں موجود قدیم پیر بابا کی مزار کو ناجائز قرار دیتے ہوئے ہندووادی رہنماؤں نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں اس مزار کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا۔

علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماوں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی
علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماوں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی
author img

By

Published : Sep 7, 2022, 12:41 PM IST

اترپردیش کے ضلع علی گڑھ Hindu Mahasabha in Aligarh کے ملخان سنگھ اسپتال میں موجود قدیم پیر بابا مزار کو غیرقانونی بتاکر سرکاری اسپتال سے سات دنوں کے اندر اسے ہٹانے کا ہندووادی رہنماؤں نے نے مطالبہ کیا اور علی گڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا۔ Hindu Mahasabha Warning to Shrine Demolish

علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماوں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی

علی گڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے بعد اب رسلگنج علاقے میں موجود ملخان سنگھ اسپتال میں موجود قدیم پیر بابا مزار کو ناجائز بتاکر ایک بار پھر ہندووادی نیتاوں نے میڈیا میں بیانات جاری کر علی گڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دے کر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔سماج سیوی ہندو مہاسبھا کی ضلعی صدر گوری پاٹھک نے ہندووادی نیتاوں کے ذریعے ڈالی گئی آر ٹی آئی کے جواب کا ذکر کرتے ہوئے اسپتال میں موجود مزار کو ناجائز قبضہ بتایا اور سات دن کے اندر مزار کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اسی سے متعلق ایک میمورنڈم علی گڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے نام بھی دیا۔

علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماوں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی
علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماوں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی

سماج سیوی ہندو مہاسبھا کی ضلعی صدر گوری پاٹھک نے اپنے بیان میں تسلیم بھی کیا کہ 'ہم خواتین اپنے ساتھ ہتھوڑی بھی لائے تھے مزار کو توڑنے کے لئے لیکن ہم نے توڑا نہیں اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا ہے اگلے سات دنوں میں مزار کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ انتظامیہ کے ذریعے نہیں ہٹائے جانے پر ہندووادی نیتاوں نے اپنے طریقے سے ہٹائے جانے کی بھی دھمکی دی۔

یہ بھی پڑھیں: Badaun Jama Masjid Controversy بدایوں کی شمسی جامع مسجد کی جگہ مندر ہونے کا دعویٰ

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جب ملخان سنگھ اسپتال پیر بابا مزار کی تفصیلات جاننے کے لئے مقامی لوگوں سے کفتگو کرنے پہنچی تو معلوم چلا کہ ملخان سنگھ اسپتال کی تعمیر ہی قبرستان پر ہوئی تھی، اور ملخان سنگھ اسپتال کے دورے کے دوران کچھ قبریں بھی ملی اور اسپتال کے غیر مسلم ملازمین نے بھی بتایا کہ اس اسپتال کی تعمیر قبرستان پر ہوئی تھی۔ آزادی سے پہلے یہ بڑا شفا خانہ تھا جو ملک کی آزادی کے بعد ملخان سنگھ کے نام پر رکھا گیا، یہاں اور بھی کچھی اور پکی قبریں موجود ہیں۔

ملازمین، مریض اور تیمارداروں نے بتایا اسپتال میں آنے والے سبھی مذاہب کے لوگ مزار سے عقیدت رکھتے ہیں، لوگ گل اور چادر پوشی کرتے ہیں۔وہیں چالیس سال پرانے دکاندار سید نجم ملک نے بتایا 'ہم اپنے بچپن سے ہی اسپتال میں قبریں اور یہ مزار دیکھتے آئے ہیں۔'اب دیکھنا یہ ہوگا کے سات دنوں میں اسپتال سے مزار کو ہٹایا جاتا ہے یا نہیں کیونکہ اسپتال میں کچھ کچھی اور پکی قبریں آج بھی موجود ہیں اور لوگوں کے بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ اسپتال کی تعمیر قبرستان پر ہوئی تھی۔ حالانکہ اسپتال میں مزار، قبروں کے ساتھ ایک مندر بھی ہے جس کی تعمیر ملازمین کے مطابق تقریبا تیس سال قبل ہی ہوئی ہے۔

اترپردیش کے ضلع علی گڑھ Hindu Mahasabha in Aligarh کے ملخان سنگھ اسپتال میں موجود قدیم پیر بابا مزار کو غیرقانونی بتاکر سرکاری اسپتال سے سات دنوں کے اندر اسے ہٹانے کا ہندووادی رہنماؤں نے نے مطالبہ کیا اور علی گڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا۔ Hindu Mahasabha Warning to Shrine Demolish

علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماوں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی

علی گڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے بعد اب رسلگنج علاقے میں موجود ملخان سنگھ اسپتال میں موجود قدیم پیر بابا مزار کو ناجائز بتاکر ایک بار پھر ہندووادی نیتاوں نے میڈیا میں بیانات جاری کر علی گڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دے کر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔سماج سیوی ہندو مہاسبھا کی ضلعی صدر گوری پاٹھک نے ہندووادی نیتاوں کے ذریعے ڈالی گئی آر ٹی آئی کے جواب کا ذکر کرتے ہوئے اسپتال میں موجود مزار کو ناجائز قبضہ بتایا اور سات دن کے اندر مزار کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اسی سے متعلق ایک میمورنڈم علی گڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے نام بھی دیا۔

علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماوں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی
علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے رہنماوں نے مزار کو مسمار کرنے کی دھمکی دی

سماج سیوی ہندو مہاسبھا کی ضلعی صدر گوری پاٹھک نے اپنے بیان میں تسلیم بھی کیا کہ 'ہم خواتین اپنے ساتھ ہتھوڑی بھی لائے تھے مزار کو توڑنے کے لئے لیکن ہم نے توڑا نہیں اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا ہے اگلے سات دنوں میں مزار کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ انتظامیہ کے ذریعے نہیں ہٹائے جانے پر ہندووادی نیتاوں نے اپنے طریقے سے ہٹائے جانے کی بھی دھمکی دی۔

یہ بھی پڑھیں: Badaun Jama Masjid Controversy بدایوں کی شمسی جامع مسجد کی جگہ مندر ہونے کا دعویٰ

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جب ملخان سنگھ اسپتال پیر بابا مزار کی تفصیلات جاننے کے لئے مقامی لوگوں سے کفتگو کرنے پہنچی تو معلوم چلا کہ ملخان سنگھ اسپتال کی تعمیر ہی قبرستان پر ہوئی تھی، اور ملخان سنگھ اسپتال کے دورے کے دوران کچھ قبریں بھی ملی اور اسپتال کے غیر مسلم ملازمین نے بھی بتایا کہ اس اسپتال کی تعمیر قبرستان پر ہوئی تھی۔ آزادی سے پہلے یہ بڑا شفا خانہ تھا جو ملک کی آزادی کے بعد ملخان سنگھ کے نام پر رکھا گیا، یہاں اور بھی کچھی اور پکی قبریں موجود ہیں۔

ملازمین، مریض اور تیمارداروں نے بتایا اسپتال میں آنے والے سبھی مذاہب کے لوگ مزار سے عقیدت رکھتے ہیں، لوگ گل اور چادر پوشی کرتے ہیں۔وہیں چالیس سال پرانے دکاندار سید نجم ملک نے بتایا 'ہم اپنے بچپن سے ہی اسپتال میں قبریں اور یہ مزار دیکھتے آئے ہیں۔'اب دیکھنا یہ ہوگا کے سات دنوں میں اسپتال سے مزار کو ہٹایا جاتا ہے یا نہیں کیونکہ اسپتال میں کچھ کچھی اور پکی قبریں آج بھی موجود ہیں اور لوگوں کے بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ اسپتال کی تعمیر قبرستان پر ہوئی تھی۔ حالانکہ اسپتال میں مزار، قبروں کے ساتھ ایک مندر بھی ہے جس کی تعمیر ملازمین کے مطابق تقریبا تیس سال قبل ہی ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.