اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی اترپردیش کی سیاست میں بڑے پیمانے پر سیاسی نشیب و فراز کا سلسلہ جاری ہے۔ تمام تر سیاسی جماعتیں اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان اور اسمبلی حلقوں کے لحاظ سے تیاریاں کر ہی ہیں۔مگر بی جے پی کو پے درپے کئی سیاسی جھٹکے لگ رہے ہیں۔
دو دن قبل ریاست کے وزیرسوامی پرساد موریہ سمیت کئی ارکان اسمبلی سماجوادی پارٹی میں شامل Team Yogi Loses Key Minister Plus 4 Others ہوئے تھے، اس کے بعد اب غازی آباد میں صرف بی جے پی بلکہ کانگریس اور بی ایس پی کے رہنما اور کاؤنسلرز بھی سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔
اتر پردیش کے صاحب آباد اسمبلی حلقہ سے کانگریس کی دو خواتین کاؤنسلرز شہروز پروین اور تسمین چودھری نے سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ اس کے علاوہ بی جے پی مہیلا مورچہ کے راج نگر منڈل کی انچارج انوشکا سنگھ نے بھی ایس پی کی رکنیت لے لی ہیں۔ آزاد کاؤنسلر جیویر راٹھوڑ بھی ایس پی میں شامل ہو گئے۔
اس سے قبل کانگریس پارٹی کے کاؤنسلر جتیندر پال بی ایس پی کے سابق کاؤنسلر رام نریش پال منگل کو ایس پی میں شامل ہو تھے۔ ان دونوں دونوں کے ساتھ پال سماج کے ضلع صدر آدتیہ رائے چندیل،ضلع جنرل سکریٹری روشن لال پال،بی جے پی بوتھ صدر ستیہ پال، امیش، مکیش، گیانیندر، نتن، ہری رام، انو، برج پال،ہریندر،وی کے ایس پال،گووند سنگھ وغیرہ بھی شامل ہوئے۔
سماجودای پارٹی کے ضلع صدر راشد ملک نے کہا کہ 'جس طرح سے لوگ آج کل سماج وادی پارٹی میں شامل ہورہےہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہےکہ آنے والے انتخابات میں سماج وادی پارٹی ہی جیتے گی۔'
مہا نگر صدر راہل چودھری نے کہا کہ 'سماجوادی پارٹی کی حکومت بننے کے بعد ترقی کے رکے ہوئے پہیے کو رفتار ملے گی۔ پال سماج رہنماؤں کے سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے کا فائدہ غازی آباد کی پانچوں اسمبلی سیٹوں پر پارٹی کو ملے گا، جس سے ضلع میں ایس پی مزید مضبوط ہوگی۔