نوئیڈا:ریاست اترپردیس کے نوئیڈا میں واقع ریجستریشن دفتر کے سامنے بار ایسوسی ایشن کے ارکان نے مختارنامہ پر عائد پابندی کے خلاف جم کر احتجاج کیا اور دھرنے پر بیٹھ گئے۔وکلاو کی ہڑتال کی وجہ سے کام کاج پوری طرح سے ٹھپ پڑ گیا۔
لاکھوں روپے کی آمدنی کا نقصان
ٹوکن نمبر کی بنیاد پر مقررہ وقت کے تحت رجسٹری کی امید لے کر پہنچنے والے افراد کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔ رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو لاکھوں روپے کا ریونیو نقصان پہنچا ہے۔ غازی آباد اور گوتم بدھ نگر میں پاور آف اٹارنی پر پابندی لگا دی گئی ہے، حکومت نے ایس آئی ٹی کی جانچ بھی بیٹھا دی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی اس بات کا پتہ لگا رہی ہے کہ نوئیڈا کے ساتھ ساتھ گریٹر نوئیڈا کے رجسٹری آفس سے پاور آف اٹارنی کا فائدہ کن دوسری ریاستوں کے لوگوں نے لیا ہے۔
300 سے زائد وکلاء نے ہڑتال پر:
فیصلے کے بعد پاور آف اٹارنی کے سلاٹس نہ ملنے پر وکلا میں ناراضگی ہے۔ بار ایسوسی ایشن سے وابستہ 300 سے زائد وکلاء نے احتجاجاً ہڑتال پر چلے گئے۔ بار ایسوسی ایشن کے صدر سی ایس ناگر نے کہا کہ پاور آف اٹارنی پر پابندی عوامی حقوق کی خلاف ورزی اور رجسٹریشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ پاور آف اٹارنی عوام کی سہولت کے لئے ہے۔اس لئے جب تک حکم واپس نہیں لیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔ وکلاء آگے بھی ہڑتال پر رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:AMU Students Demand Union Polls طلبا یونین انتخابات کیلئے اے ایم یو طلباء کا دھرنا
دوسری جانب دیگر وکلاء کی ہڑتال کے باعث محکمہ رجسٹریشن دفتر کے افسران اور ملازمین لوگوں کے کام پر آنے کا انتظار کرتے رہے۔اس موقع پر ایل سی شرما، نریندر کمار شرما، شیامویر بیسویا، سندیپ تیاگی، بلال برنی موجود تھے۔