اب اس معاملے میں قانون کے ماہرین مانتے ہیں کہ ڈاکٹر كفیل كو عدالت سے ملا انصاف ایک نظیر ہے، ایسے لوگوں کے لیے جو بے گناہ لوگوں كو گناہ گار ثابت کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ ان پر کارروائی ہونی چاہیے۔
میرٹھ میں بھی آل انڈیا لائرز یونین کے ممبران کا اب اس معاملے میں کہنا ہے کہ 'ڈاکٹر کفیل کے معاملے کو نظیر بناتے ہوئے نہ صرف ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے بلکہ این ایس اے (نیشنل سکیورٹی ایکٹ) میں گرفتاری کو لے کر ترمیم بھی کی جانی چاہیے۔
قانون کے ماہرین، ڈاکٹر کفیل کی رہائی اور ہائی کورٹ کی سخت تنقید کے بعد اب ذمہ دار افسران پر کارروائی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ہی معاوضے اور استحصال کا کیس دائر کرنے کی بھی صلاح دے رہے ہیں اور ساتھ ہی این ایس اے جیسے قانون میں گرفتاری کے معاملے کو لے کر ترمیم کی بھی ضرورت مانتے ہیں۔
انجمن جمہوریت پسند مصنفین کے ضلع صدر ایڈوکیٹ منیش تیاگی نے کہا کہ 'این ایس اے لگانے کی کارروائی میں سدھار کی ضرورت ہے۔ اس پر دوبارہ غور کیا جانا چاہیے۔'
مزید پڑھیں:
ڈاکٹر کفیل خان نے ملازمت کی بحالی کا مطالبہ کیا
انہوں نے کہا کہ 'این ایس اے پارلیمنٹ کا قانون ہے تو وہاں پر بحث ہونی چاہیے کہ کن کن حالات میں این ایس اے لگایا جانا چاہیے۔'