اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں جمعرات کے روز دو لڑکوں نے اپنے ایک نابالغ دوست کو اغواء کرکے قتل کردیا، اور مقتول کے اہل خانہ سے فروتی کا مطالبہ کیا۔ لڑکوں اپنے گناہ چھپانے اور پولیس سے بچنے کے لئے لاش کو نالے میں اینٹ سے دبا دیا، لیکن پولیس نے کڑی مشقت کے بعد اس واردات کا آج انکشاف کردیا۔
ذرائع کے مطابق تھانہ کوتوالی شہر حلقے کے فتحہ باد گاؤں کے سابق حکومتی وکیل بوندی لال گوتم کے بیٹے آشوتوش گوتم عرف سورج کو جمعرات کے روز اس کے دو دوست ستیندر اور ناگیندر لکھپیڑا باغ میں واقع سرسوتی وہار کے مکان پر لے گئے اور تینوں نے شراب پی، بعد ازیں ستیندر اور ناگیندر نے مقتول آشوتوش سے اپنے گھر والوں سے پیسے مانگنے کو کہا۔ مقتول نے پیسہ مانگنے سے انکار کیا تو ستیندر اور ناگیندر نے مقتول کے سر پر لوہے کے فرائی پین سے حملہ کردیا، جس سے آشوتوش بے حوش ہونے لگا، اس کے بعد دونوں نے اگونچھے سے گلا گھونٹ کر آشوتوش کا قتل کر دیا اور لاش بیڈ کے نیچے چھپا دی۔
معاملے کے بعد ستیندر نےسورج کا موبائل بند کردیا، اس کے بعد سورج کے بڑے بھائی اور اس کے والد سورج کو مسلسل فون لگاتے رہے، لیکن فون بند تھا، اس دوران سورج کا موبائل شام ساڑھے سات بجے آن ہوا تو اس کا میسیج ان کے بھائی کے موبائل گیا، جب بھائی نے فون کیا تو ادھر سے ستیندر نے خود کا نام رفیق بتا کر 50-60 لاکھ روپے کی فروتی کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد سورج کے اہل خانہ نے اس معاملے کی اطلاع پولیس دی۔
مزید پڑھیں:دہلی: عاشق کے ساتھ شوہر کو پھنسانے والی خاتون اور عاشق گرفتار
معاملے کی جانکاری کے بعد پولیس فورا کاروائی شروع کی اور سرولانس، سی ڈی آر اور پوچھ گچھ کے بعد دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا پوچھ گچھ میں دونوں نے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔ اور بتایا کہ انہیں پیسوں کی ضرورت تھی، اس لئے 13 اکتوبر کو ایک شادی میں اس واردات کی سازش کی تھی، ستیندر آبائی طور پر بلیا اور ناگیندر بہرائیچ ضلع کا رہائشی ہے۔