پٹنہ: جمعہ کو ای ڈی نے لالو یادو کی تین بیٹیوں اور رشتہ داروں کے گھر پر 15 گھنٹے سے زیادہ وقت تک چھاپہ مارا جس کے بعد بہار کی سیاست گرم ہوگئی۔ آر جے ڈی کے رہنماؤں نے اسے انتقامی کارروائی قرار دیا۔ دوسری جانب اس پوری کارروائی پر لالو یادو نے ٹویٹ کیا کہ 'آج میری بیٹیوں، ننھے منے نواسوں اور حاملہ بہو کو 'بھاجپائی ای ڈی' نے بے بنیاد انتقامی کیسوں میں 15 گھنٹے سے بٹھا رکھا ہے۔ کیا بی جے پی ہمارے ساتھ سیاسی جنگ لڑنے کے لیے اس حد تک گر جائے گی؟
-
संघ और भाजपा के विरुद्ध मेरी वैचारिक लड़ाई रही है और रहेगी। इनके समक्ष मैंने कभी भी घुटने नहीं टेके हैं और मेरे परिवार एवं पार्टी का कोई भी व्यक्ति आपकी राजनीति के समक्ष नतमस्तक नहीं होगा।
— Lalu Prasad Yadav (@laluprasadrjd) March 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">संघ और भाजपा के विरुद्ध मेरी वैचारिक लड़ाई रही है और रहेगी। इनके समक्ष मैंने कभी भी घुटने नहीं टेके हैं और मेरे परिवार एवं पार्टी का कोई भी व्यक्ति आपकी राजनीति के समक्ष नतमस्तक नहीं होगा।
— Lalu Prasad Yadav (@laluprasadrjd) March 10, 2023संघ और भाजपा के विरुद्ध मेरी वैचारिक लड़ाई रही है और रहेगी। इनके समक्ष मैंने कभी भी घुटने नहीं टेके हैं और मेरे परिवार एवं पार्टी का कोई भी व्यक्ति आपकी राजनीति के समक्ष नतमस्तक नहीं होगा।
— Lalu Prasad Yadav (@laluprasadrjd) March 10, 2023
لالو یادو نے مرکز کو نشانہ بنایا:
لالو یادو نے اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ انہوں نے ایمرجنسی کا دور بھی دیکھا ہے۔ وہ لڑائی بھی لڑی تھی۔ سنگھ اور بی جے پی کے خلاف میری نظریاتی لڑائی رہی ہے اور رہے گی۔ میں ان کے سامنے کبھی نہیں جھکا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ میرے خاندان اور پارٹی کا کوئی بھی شخص ان کی سیاست کے سامنے نہیں جھکے گا۔
پورا معاملہ یہ ہے:
واضح رہے کہ سی بی آئی نے جمعہ کو آر جے ڈی کے سابق ایم ایل اے ابو دجانہ کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس کے علاوہ ای ڈی نے دہلی این سی آر میں لالو یادو کے رشتہ داروں کے 15 مقامات پر بھی چھاپے مارے۔ ای ڈی اور سی بی آئی کی یہ کارروائی ریلوے میں زمین کے بدلے مبینہ طور پر نوکریاں دینے کے معاملے میں کی گئی ہے۔ اس سے پہلے منگل کو سی بی آئی نے لالو یادو سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔ جب کہ پیر کو رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پر بھی اسی معاملے میں پوچھ گچھ کی گئی۔ مرکزی ایجنسیوں کی اس پوری کارروائی کے خلاف آر جے ڈی لیڈران میں کافی ناراضگی ہے۔