ETV Bharat / state

انسان آخر کب تک بھوک برداشت کرے گا؟ - لکھنئو

لاک ڈاؤن کے سبب ملک میں جو جہاں ہے وہیں ٹھہر گیا لیکن انسان کے پیٹ میں کبھی لاک ڈاؤن نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے، بھوک سبھی کو لگتی ہے جس کے لیے جس کے لیے کسی نا کسی طرح انتظام کرنا ہی پڑتا ہے۔

لکھنئو کے اکبری گیٹ پر کھانے کے انتظار میں بیٹھے فقیر
لکھنئو کے اکبری گیٹ پر کھانے کے انتظار میں بیٹھے فقیر
author img

By

Published : Apr 18, 2020, 7:43 PM IST

اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنئو کا پرانا علاقہ جہاں عام دنوں میں پیدل چلنا بھی دشوار ہوا کرتا تھا، اب لاک ڈاؤن کے سبب ہر جانب خاموشی ہے، وہیں سڑک کے کنارے چند افراد پھٹے پرانے کپڑے پہنے کسی کے انتظار میں بیٹھے مل ہی جاتے ہیں۔

لکھنئو کے اکبری گیٹ پر کھانے کے انتظار میں بیٹھے فقیر، ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب ان سے پوچھا کہ آپ اتنی رات میں کیا کر رہے ہیں؟ تو ان لوگوں انتہائی سادہ سا جواب دیا کہ ہم لوگ کھانے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔

ایک شخص نے بتایا کہ بچپن سے اس شہر میں زندگی گزار رہے لیکن اتنی خاموشی کبھی نہیں دیکھی، انہوں نے بتایا کہ محلے کے کچھ لوگ آتے ہیں اور ہمیں کھانا دے جاتے ہیں، اسی سے ہمارا گزارا ہو رہا ہے اور جہاں تک سونے کا سوال ہے تو قریب میں ہی کسی کونے سو جاتے ہیں۔

اسی طرح کانپور کے رہنے والے شخص جو برسوں سے لکھنئو کو اپنی قیام گاہ بنائے ہوئے ہیں نے بات چیت کے دوران بتایا کہ کچھ لوگ آتے ہیں اور ہمیں کھانا دے جاتے ہیں اور انہی لوگوں کے سہارے ہم لوگوں کی زندگی گزر رہی ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے پورے ملک میں 3 مئی تک لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس کے سبب غریب طبقہ سب سے زیادہ پریشان ہے اور اسے دو وقت کی روٹی کے لیے بھی جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔

اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنئو کا پرانا علاقہ جہاں عام دنوں میں پیدل چلنا بھی دشوار ہوا کرتا تھا، اب لاک ڈاؤن کے سبب ہر جانب خاموشی ہے، وہیں سڑک کے کنارے چند افراد پھٹے پرانے کپڑے پہنے کسی کے انتظار میں بیٹھے مل ہی جاتے ہیں۔

لکھنئو کے اکبری گیٹ پر کھانے کے انتظار میں بیٹھے فقیر، ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب ان سے پوچھا کہ آپ اتنی رات میں کیا کر رہے ہیں؟ تو ان لوگوں انتہائی سادہ سا جواب دیا کہ ہم لوگ کھانے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔

ایک شخص نے بتایا کہ بچپن سے اس شہر میں زندگی گزار رہے لیکن اتنی خاموشی کبھی نہیں دیکھی، انہوں نے بتایا کہ محلے کے کچھ لوگ آتے ہیں اور ہمیں کھانا دے جاتے ہیں، اسی سے ہمارا گزارا ہو رہا ہے اور جہاں تک سونے کا سوال ہے تو قریب میں ہی کسی کونے سو جاتے ہیں۔

اسی طرح کانپور کے رہنے والے شخص جو برسوں سے لکھنئو کو اپنی قیام گاہ بنائے ہوئے ہیں نے بات چیت کے دوران بتایا کہ کچھ لوگ آتے ہیں اور ہمیں کھانا دے جاتے ہیں اور انہی لوگوں کے سہارے ہم لوگوں کی زندگی گزر رہی ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے پورے ملک میں 3 مئی تک لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس کے سبب غریب طبقہ سب سے زیادہ پریشان ہے اور اسے دو وقت کی روٹی کے لیے بھی جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.