ETV Bharat / state

'مرکزی حکومت متنازع قانون کو واپس لے' - utter pradesh

شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کو دوم درجے کا شہری بنانے کی سازش ہے، یہ ایک سیاہ قانون ہے حکومت کو اسے واپس لینا چاہیے، ان باتوں کا اظہار لکھنئو کی مومن انصاری سبھا کے قومی صدر محمد اکرم کیا ہے۔

مومن انصاری سبھا
مومن انصاری سبھا
author img

By

Published : Jan 6, 2020, 10:36 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مومن انصار سبھا کے قومی صدر محمد اکرم انصاری نے کہا کہ' مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 منسوخ کیا اس وقت مسلمان خاموش تھے، بابری مسجد کا فیصلہ مسلمانوں کے خلاف آیا تب بھی خاموش رہے لیکن جب شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی جیسا متنازع قانون لایا گیا تب مسلمانوں نے اسے آئین کے خلاف مانتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی۔

مومن انصاری سبھا کے قومی صدر محمد اکرم، ویڈیو

انہوں نے کہا کہ 'مومن انصار سبھا نے اس قانون کی شروعات سے ہی مخالفت کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے 18 دسمبر کو یوم اقلیت کے دن این آر سی اور سی اے اے کی کاپیاں نذر آتش کی تھی۔

محمد اکرم نے کہا کہ 'اس قانون کے ذریعے بھارتی حکومت کا مذاق عالمی سطع بنایا جارہا ہے کیوں کہ حکومت اپنے ہی ملک کی عوام کو شہریت ثابت کرنے فرمان جاری کیا ہے، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو بھی شامل کیا جائے۔

محمد اکرم انصاری نے مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اے بی وی پی کے غنڈوں کے ذریعے طلبا پر حملہ کروایا تا کہ عوام کا ذہن اس جانب ہو جائے۔

محمد اکرم مئ الزام عائد کیا کہ اس کام میں آر ایس ایس، اے بی وی پی اور بی جے پی سبھی شامل ہیں، اس کے علاوہ لکھنؤ میں جو احتجاج ہوا اس کے خلاف پولیس نے بربریت دکھاتے ہوئے بے گناہ لوگوں کو بھی جیل میں بند کیا، مومن انصار سبھا نے حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس کی جانچ کروائی جائے تاکہ اصل مجرم سامنے آ جائیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مومن انصار سبھا کے قومی صدر محمد اکرم انصاری نے کہا کہ' مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 منسوخ کیا اس وقت مسلمان خاموش تھے، بابری مسجد کا فیصلہ مسلمانوں کے خلاف آیا تب بھی خاموش رہے لیکن جب شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی جیسا متنازع قانون لایا گیا تب مسلمانوں نے اسے آئین کے خلاف مانتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی۔

مومن انصاری سبھا کے قومی صدر محمد اکرم، ویڈیو

انہوں نے کہا کہ 'مومن انصار سبھا نے اس قانون کی شروعات سے ہی مخالفت کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے 18 دسمبر کو یوم اقلیت کے دن این آر سی اور سی اے اے کی کاپیاں نذر آتش کی تھی۔

محمد اکرم نے کہا کہ 'اس قانون کے ذریعے بھارتی حکومت کا مذاق عالمی سطع بنایا جارہا ہے کیوں کہ حکومت اپنے ہی ملک کی عوام کو شہریت ثابت کرنے فرمان جاری کیا ہے، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو بھی شامل کیا جائے۔

محمد اکرم انصاری نے مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اے بی وی پی کے غنڈوں کے ذریعے طلبا پر حملہ کروایا تا کہ عوام کا ذہن اس جانب ہو جائے۔

محمد اکرم مئ الزام عائد کیا کہ اس کام میں آر ایس ایس، اے بی وی پی اور بی جے پی سبھی شامل ہیں، اس کے علاوہ لکھنؤ میں جو احتجاج ہوا اس کے خلاف پولیس نے بربریت دکھاتے ہوئے بے گناہ لوگوں کو بھی جیل میں بند کیا، مومن انصار سبھا نے حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس کی جانچ کروائی جائے تاکہ اصل مجرم سامنے آ جائیں۔

Intro:شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کو دوئم درجے کا شہری بنانے کی سازش ہے۔ یہ ایک سیاہ قانون ہے، اسے حکومت کو واپس لینا چاہیے۔


Body:ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مومن انصار سبھا کے قومی صدر محمد اکرم انصار نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے کشمیر سے دفعہ 370 منسوخ کیا مسلمان خاموش رہا، بابری مسجد کا فیصلہ مسلمانوں کے خلاف آیا، ہم تب بھی خاموش رہے لیکن جب شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی آیا تب مسلمانوں نے اسے آئین کے خلاف مانتے ہوئے سخت مخالفت کی۔
مومن انصار سبھا نے اس قانون کی شروعات سے ہی مخالفت کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے 18 دسمبر کو یوم اقلیت کے دن جن این آر سی اور سی اے اے کی کاپیاں نذرآتش کی۔

مسٹر اکرم نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے بھارتی حکومت کا مذاق عالمی سطع بنایا جارہا ہے کیوں کہ حکومت اپنے ہی عوام کو شہریت ثابت کرنے فرمان جاری کر چکی ہے۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو بھی شامل کیا جائے۔

محمد اکرم انصاری نے مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اے بی وی پی کے غنڈوں کے ذریعے طلبا پر حملہ کروایا تاکہ عوام کا ذہن اس جانب ہو جائے۔

اس کام میں آر ایس ایس، اے بی وی پی اور بی جے پی سبھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ لکھنؤ میں جو احتجاج ہوا اس کے خلاف پولیس نے بربریت دکھاتے ہوئے بے گناہ لوگوں کو بھی جیل میں بند کیا۔

مومن انصار سبھا کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس کی جانچ کروائی جائے تاکہ اصل مجرم سامنے آ جائیں۔


Conclusion:انہوں نے کہا کہ حکومت کتنا بھی جمہوریت کو دبانے کی کوشش کرے، وہ اس میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.