ETV Bharat / state

Lakhimpur Kheri Case لکھیم پور کھیری معاملے میں آشیش مشرا کو عبوری ضمانت ملی، یوپی اور دہلی میں رہنے پر پابندی

author img

By

Published : Jan 25, 2023, 12:37 PM IST

Updated : Jan 25, 2023, 12:43 PM IST

لکھیم پور کھیری کیس میں سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ تاہم کورٹ نے مشرا کو یوپی اور دہلی میں رہنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ کورٹ کی جانب سے یہ فیصلہ کیس میں توازن قائم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ Supreme Court grants interim bail to Ashish Mishra prohibited him from living in UP Delhi

Lakhimpur Kheri Case
Lakhimpur Kheri Case

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے لکھیم پور تشدد کیس کے ملزم اور مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کو 8 ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا ہے کہ وہ ذاتی طور پر کیس کی سماعت کی نگرانی کرے گی۔ خبر کی تفصیلات کے مطابق لکھیم پور تشدد کے ملزم اور مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کو راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے 8 ماہ کے لیے عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے انہیں دہلی یا یوپی میں نہ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے ان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے ساتھ میں یہ بھی واضح کردیا ہے کہ وہ اس معاملے کی سماعت کی ذاتی طور پر نگرانی کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہےکہ آشیش مشرا پر لکھیم پور کھیری کیس میں کسانوں کو گاڑی سے کچل کر ہلاک کرنے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے مشرا کو کچھ شرائط کے ساتھ آٹھ ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ عدالت نے کہا ہے کہ اس مدت کے دوران اسے دہلی اور یوپی سے باہر رہنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ وہ جہاں بھی رہتا ہے، اسے اس کی مکمل معلومات دینی ہوگی۔ اگر اس نے گواہوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو اس کی ضمانت فوری طور پر مسترد کر دی جائے گی۔

آپ کو یاد دلا دیں کہ سپریم کورٹ نے 19 جنوری کو درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ ساتھ ہی اتر پردیش حکومت نے آشیش مشرا کی ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ یوگی حکومت نے کہا تھا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور اگر ملزم کو ضمانت دی جاتی ہے تو غلط پیغام جائے گا۔ سینئر وکیل دشینت دوے نے بھی کہا تھا کہ یہ قتل ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا تھا۔ جب کہ آشیش مشرا کے والد ایک بڑی پارٹی کے لیڈر اور وزیر بھی ہیں۔ دوسری طرف آشیش مشرا کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ مکل روہتگی پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ضمانت کی بنیاد یہ نہیں ہو سکتی کہ کون بااثر ہے اور کون نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ایڈووکیٹ مکل روہتگی نے کہا تھا کہ مشرا ایک سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں ہے۔ وہ ہسٹری شیٹر نہیں ہے۔ اس کا مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمہ ایسے لوگوں کے بیان پر درج کیا گیا جو واقعے کے عینی شاہد نہیں تھے۔ بتا دیں کہ 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری میں کسانوں کی ایک بڑی تعداد نائب وزیر اعلیٰ کے پی موریہ کی ریلی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئی تھی۔ اسی دوران مشرا کی تھار ایس یو وی نے چار کسانوں کو کچل دیا۔ اس میں آشیش مشرا بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ اس کے بعد کسانوں نے مبینہ طور پر ایک ڈرائیور اور بی جے پی کے دو کارکنوں کو مار مار کر ہلاک کر ڈالا۔ اس میں ایک صحافی بھی ہلاک ہوا تھا۔ اس کے بعد آشیش مشرا سمیت 13 ملزمان کے خلاف فساد، قتل، قتل کی کوشش اور جان بوجھ کر چوٹ پہنچانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ غور طلب ہے کہ 3 اکتوبر 2021 کو پیش آئے اس واقعہ کے 50 سے زیادہ ویڈیو ثبوت کے طور پر ایس آئی ٹی کو دیئے گئے تھے، جن کی بنیاد پر ریاستی وزیر داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ معاملہ میں کسانوں کے وکلاء کا یہاں تک دعویٰ تھا کہ اس دن اسکیم کے تحت باہر سے غنڈے بلائے گئے تھے۔ کسانوں کے وکیل محمد امان کا کہنا تھا کہ 'تحقیقات اور گواہوں کے بیانات اور ایس آئی ٹی کی جانچ کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس معاملے کئی لوگ تھے۔ کچھ لکھنؤ کے بھی تھے اور کچھ باہر سے بھی لائے گئے تھے۔ انہوں نے پوری پلاننگ کے ساتھ باہر سے غنڈے بلائے تھے۔ اس کے بعد منصوبہ بندی کرکے کسانوں کا قتل کیا گیا تھا۔'

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے لکھیم پور تشدد کیس کے ملزم اور مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کو 8 ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا ہے کہ وہ ذاتی طور پر کیس کی سماعت کی نگرانی کرے گی۔ خبر کی تفصیلات کے مطابق لکھیم پور تشدد کے ملزم اور مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کو راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے 8 ماہ کے لیے عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے انہیں دہلی یا یوپی میں نہ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے ان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے ساتھ میں یہ بھی واضح کردیا ہے کہ وہ اس معاملے کی سماعت کی ذاتی طور پر نگرانی کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہےکہ آشیش مشرا پر لکھیم پور کھیری کیس میں کسانوں کو گاڑی سے کچل کر ہلاک کرنے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے مشرا کو کچھ شرائط کے ساتھ آٹھ ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ عدالت نے کہا ہے کہ اس مدت کے دوران اسے دہلی اور یوپی سے باہر رہنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ وہ جہاں بھی رہتا ہے، اسے اس کی مکمل معلومات دینی ہوگی۔ اگر اس نے گواہوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو اس کی ضمانت فوری طور پر مسترد کر دی جائے گی۔

آپ کو یاد دلا دیں کہ سپریم کورٹ نے 19 جنوری کو درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ ساتھ ہی اتر پردیش حکومت نے آشیش مشرا کی ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ یوگی حکومت نے کہا تھا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور اگر ملزم کو ضمانت دی جاتی ہے تو غلط پیغام جائے گا۔ سینئر وکیل دشینت دوے نے بھی کہا تھا کہ یہ قتل ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا تھا۔ جب کہ آشیش مشرا کے والد ایک بڑی پارٹی کے لیڈر اور وزیر بھی ہیں۔ دوسری طرف آشیش مشرا کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ مکل روہتگی پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ضمانت کی بنیاد یہ نہیں ہو سکتی کہ کون بااثر ہے اور کون نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ایڈووکیٹ مکل روہتگی نے کہا تھا کہ مشرا ایک سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں ہے۔ وہ ہسٹری شیٹر نہیں ہے۔ اس کا مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمہ ایسے لوگوں کے بیان پر درج کیا گیا جو واقعے کے عینی شاہد نہیں تھے۔ بتا دیں کہ 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری میں کسانوں کی ایک بڑی تعداد نائب وزیر اعلیٰ کے پی موریہ کی ریلی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئی تھی۔ اسی دوران مشرا کی تھار ایس یو وی نے چار کسانوں کو کچل دیا۔ اس میں آشیش مشرا بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ اس کے بعد کسانوں نے مبینہ طور پر ایک ڈرائیور اور بی جے پی کے دو کارکنوں کو مار مار کر ہلاک کر ڈالا۔ اس میں ایک صحافی بھی ہلاک ہوا تھا۔ اس کے بعد آشیش مشرا سمیت 13 ملزمان کے خلاف فساد، قتل، قتل کی کوشش اور جان بوجھ کر چوٹ پہنچانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ غور طلب ہے کہ 3 اکتوبر 2021 کو پیش آئے اس واقعہ کے 50 سے زیادہ ویڈیو ثبوت کے طور پر ایس آئی ٹی کو دیئے گئے تھے، جن کی بنیاد پر ریاستی وزیر داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ معاملہ میں کسانوں کے وکلاء کا یہاں تک دعویٰ تھا کہ اس دن اسکیم کے تحت باہر سے غنڈے بلائے گئے تھے۔ کسانوں کے وکیل محمد امان کا کہنا تھا کہ 'تحقیقات اور گواہوں کے بیانات اور ایس آئی ٹی کی جانچ کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس معاملے کئی لوگ تھے۔ کچھ لکھنؤ کے بھی تھے اور کچھ باہر سے بھی لائے گئے تھے۔ انہوں نے پوری پلاننگ کے ساتھ باہر سے غنڈے بلائے تھے۔ اس کے بعد منصوبہ بندی کرکے کسانوں کا قتل کیا گیا تھا۔'

Last Updated : Jan 25, 2023, 12:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.