مظفرنگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں حکومت کی وعدہ خلافی کو لیکر زبردست احتجاج کرتے ہوئے ہندو تنظیم کرانتی سینا نے ملک کو ہندو راشٹر قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جن آکروش ریلی نکالی۔ انہوں نے ریاستی و مرکزی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ انتخابات سے پہلے کیے گئے وعدوں کو پورا کیا جائے۔ اتوار کو کرانتی سینا کے کارکنان مظفّر نگر کے گورنمنٹ انٹر کالج گراؤنڈ میں جمع ہوئے اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر انتخابات سے پہلے کیے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام لگایا۔
کرانتی سینا کے کارکنوں نے ایک جن آکروش ریلی نکال کر شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے واپس گورنمنٹ انٹر کالج گراؤنڈ پہنچے۔ اس دوران زبردست احتجاج دیکھنے کو ملا۔ کرانتی سینا کے کارکنوں نے کہا کہ ملک کو ہندو راشٹر بنایا جائے۔ اس کے علاوہ 10 لاکھ سے زیادہ کشمیری پنڈت بے گھر ہو چکے ہیں اور ملک میں ادھر ادھر بھٹک رہے ہیں۔ انہیں ضروری سہولیات فراہم کرکے کشمیر میں آباد کیا جائے۔
کرانتی سینا کے لیڈر للت شرما نے کہا کہ ملک میں بنگلہ دیشی اور روہنگیا افراد کی نشاندہی کرکے ضروری قانونی کارروائی کی جائے۔ للت موہن شرما نے ریاست کے وقف بورڈ اور اقلیتی کمیشن کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ شہر میں بے سہارا گائیں گھوم رہی ہیں۔ جبکہ گوشالوں کے لیے لاکھوں روپے کا بجٹ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بے سہارا مویشیوں کو گوشالہ بھیجا جائے۔ کرانتی سینا کے عہدیداروں نے اپنے مختلف مطالبات سے متعلق ایک میمورنڈم ملک کے صدر کے نام ضلع انتظامی افسر کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو اس کا ہرجانہ حکومت کو 2024 انتخابات میں دیکھنے کو ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں : Shafiqur Rahman Barq On Hindu Rashtra ہندو راشٹر کا مطالبہ کرنے والوں پر غداری کا مقدمہ ہونا چاہیے، شفیق الرحمن برق