نوئیڈا: ریاست اترپردیس نوئیڈا کے جیور کوتوالی علاقہ کے گاؤں جیور کھدر عرف مڈھیا کے رہنے والی 12ویں کلاس کی نابالغ طالبہ کا 6 دن بعد بھی کوئی سراغ نہیں ملنے سے ناراض گاؤں والوں نے کوتوالی پہنچ کر محاصرہ کیا، جیور کوتوال منوج کمار سنگھ کو یہ بڑا ناگوار گزرا۔ انہوں نے ان کے ساتھ بے حسی اور بدکلامی کا مظاہرہ کیا۔ 12th Class Student Missing In Noida
کوتوال نے شکایت کنندہ سے کہا کہ اگر لڑکی لاپتہ ہے تو میری جیب میں تھوڑی ہے، جو میں لا کر دے دوں۔ بات یہیں نہیں رکی۔ کوتوال منوج نے شکایت کنندہ اور اس کے جاننے والے کو کوتوالی سے بھگا دیا۔ اسے یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ 'نکل جاؤ، جاؤ، یہاں سے بھاگو'۔ شکایت کنندہ کہتا رہا کہ اس کی سماج کی لڑکی لاپتہ ہے تو کوتوال نے کہا کہ تم سماج کے ٹھیکیدار ہو، یہاں سے بھاگ جاؤ۔
دراصل، متاثرہ راکیش نے بتایا کہ اس کی 17 سالہ نابالغ بیٹی کنیا انٹر کالج، جیور میں بارہویں جماعت کی طالبہ ہے۔ اس نے بتایا کہ کنی گڑھی کا ایک نوجوان اسے اسکول جاتے ہوئے ہراساں کرتا تھا۔ اسی وجہ سے دو ہفتے قبل متاثرہ نے اپنی بیٹی کو اسکول جانے سے روک دیا۔ 12th Class Student Missing In Noida
الزام ہے کہ 6 دن قبل 13 دسمبر کو ملزم وکاس کنی گڑھی گاؤں پہنچا اور اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر لڑکی کو ورغلا کر اغوا کر لیا۔ لواحقین نے اس کو بہت تلاش کیا لیکن کوئی سراغ نہ مل سکا۔ 13 دسمبر کو متاثرہ کے والد کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے طالبہ کی تلاش شروع کر دی۔ 12th Class Student Missing In Noida
چھ دن گزرنے کے بعد بھی کوئی سراغ نہ ملنے سے پریشان لواحقین نے گاؤں والوں کے ساتھ تھانے کا محاصرہ کرکے احتجاج کیا۔ پولیس نے معاملے میں کارروائی کرنے کے بجائے متاثرہ کو ڈانٹا اور تھانے سے بھگا دیا۔ڈی سی پی (گریٹر نوئیڈا) ابھیشیک ورما نے بتایا کہ لاپتہ طالبہ کو بحفاظت بازیاب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ طالبہ جلد بازیاب ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : Arrested for sexual assault جسنی زیادتی کے الزام میں پولیس نے پرمود نامی شخص کو گرفتار کیا