دارالحکومت لکھنؤ میں اولڈ ہائی کورٹ کی عمارت میں واقع سی بی آئی کی خصوصی عدالت آج بابری مسجد انہدامی کیس پر 28 سال بعد تاریخی فیصلہ سنائے گی۔
در اصل بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں کارسیکوں کے ذریعہ مسمار کردیا گیا تھا، جس کے بعد یہ کاروائی ایک طویل عدالتی عمل سے گزری۔
اس معاملے میں سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں 994 گواہوں کے نام درج کرائے تھے، لیکن ان میں سے مجموعی طور پر 354 گواہوں کو سی بی آئی کے ذریعہ پیش کیا گیا ہے۔
یہ تاریخی فیصلہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں جسٹس سریندر کمار یادو سنائیں گے ، آئیے جسٹس سریندر کمار سے متعلق کچھ دلچسپ معلومات پر ایک نظر ڈالیں۔
جسٹس کا پورا نام سریندر کمار یادو ہے، انکے والد کا نام رام کرشن یادو ہے، ان کا آبائی وطن اترپردیش کے ضلع جون پور ہے، انہوں نے ایل ایل ایم کی تعلیم حاصل کی ہے، 10/09/2019 میں ڈسٹرکٹ جج (لکھنؤ) کے عہدے سے ریٹائرمنٹ ہوئے، اور اب بابری مسجد انہدام کیس میں بطور خصوصی جج مقرر ہیں۔