مظفرنگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے کلیکٹریٹ کے اہتے میں کسان مزدور ایکتا یونین کے قومی صدر چودری عابد کی صدارت میں تنظیم کے کارکنان اور عہدے داران نے کسانوں کے مختلف مطالبات پر مظاہرہ کیا۔ کسانوں کے وفد نے کلیکٹریٹ کو ایک میمورینڈم ضلع انتظامیہ کو پیش کیا۔ کسان مزدور ایکتا یونین کہ قومی صدر چوہری عابد نے کہا کہ مظفر نگر کے گاؤں سوجڑوں میں 1997 میں کسانوں کی تقریبا 850 بگه زمین حکومت نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے لیے الاٹ کی تھی اور کسانوں سے وعدہ کیا گیا تھا کہ معاوضے کے ساتھ ایک سرکاری نوکری بھی ملے گی جب کہ وہاں پر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں لگا۔
انہوں نے کہا کہ کافی وقت تک وہ زمین خالی پڑی رہی پھر میونسپلٹی نے اپنے قبضے میں لے لی اور وہاں پر مچھلی کا تالاب بنا کر اس تالاب کو ٹھیکے پر دینے لگی۔ اب وہاں پر پھر سے واٹر ڈیپارٹمنٹ اپنا کام شروع کر رہا ہے۔ کسانوں کا ابھی تک کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ ان ہی مطالبات کو لے کر آج کسان تنظیم نے مظفر نگر ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورینڈم پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نوئیڈا میں کسانوں کا احتجاج، اب آر پار کی لڑائی کے لئے تیار
مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک کسانوں کا معاوضہ نہیں دیا جاتا تب تک وہاں پر کوئی کام شروع نہ کیا جائے۔ اگر ضلع انتظامیہ ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کرتی ہے تو ہم احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔