ETV Bharat / state

Allahabad HC on Meat محض گوشت رکھنا جرم نہیں، الہ آباد ہائی کورٹ - محض گوشت ملنے پر کارروائی نہیں کی جاسکتی، عدالت

جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنے ایک حکم میں کہا کہ محض گوشت رکھنا جرم نہیں ہے۔ عدالت نے گائے ذبیحہ ایکٹ سے متعلق ایک کیس میں ملزم کی ضمانت منظور کر لی۔

Allahabad HC on Meat
Allahabad HC on Meat
author img

By

Published : Jun 2, 2023, 11:00 AM IST

پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو ایک حکم میں کہا کہ گوشت یا گائے کے گوشت کی فروخت یا نقل و حمل کو گائے ذبیحہ ایکٹ کے تحت قابل سزا نہیں سمجھا جا سکتا جب تک کہ اس بات کا پختہ یا کافی ثبوت نہ دکھایا جا سکتے کہ برآمد شدہ مادہ گائے ہی کا گوشت ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس وکرم ڈی چوہان نے یہ حکم پیلی بھیت کے پوران پور علاقے کے ابران عرف شیرو کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دیا۔ عدالت نے کہا کہ استغاثہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ برآمد شدہ مواد گائے کا ہی گوشت تھا۔ درخواست گزار کی جانب سے بتایا گیا کہ 'وہ پینٹر ہے اور جب چھاپہ مارا گیا تو وہ گھر میں پینٹنگ کا کام کر رہا تھا۔ ان کے خلاف لگے الزامات کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ملزم کو اس کیس میں جھوٹے طریقے سے پھنسایا گیا ہے۔ اس کا گائے کے گوشت یا اس کی مصنوعات یا اس کی نقل و حمل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔'

مزید پڑھیں: Alwar Cow Smuggling Case گائے کی اسمگلنگ کی افواہوں پر رحیم نامی شخص پر حملہ

اس کی مخالفت کرتے ہوئے حکومتی وکیل نے دلیل دی کہ برآمد شدہ گوشت گائے کی نسل کا ہے اور درخواست گزار کے گھر سے برآمد کیا گیا تھا۔ اس لیے وہ ضمانت حاصل کرنے کا حقدار نہیں ہے۔ عدالت نے حقائق اور حالات کو دیکھتے ہوئے درخواست گزار کو شرائط کے ساتھ ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں درخواست گزار کے خلاف پیلی بھیت کے پوران پور تھانے میں گائے ذبیحہ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو ایک حکم میں کہا کہ گوشت یا گائے کے گوشت کی فروخت یا نقل و حمل کو گائے ذبیحہ ایکٹ کے تحت قابل سزا نہیں سمجھا جا سکتا جب تک کہ اس بات کا پختہ یا کافی ثبوت نہ دکھایا جا سکتے کہ برآمد شدہ مادہ گائے ہی کا گوشت ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس وکرم ڈی چوہان نے یہ حکم پیلی بھیت کے پوران پور علاقے کے ابران عرف شیرو کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دیا۔ عدالت نے کہا کہ استغاثہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ برآمد شدہ مواد گائے کا ہی گوشت تھا۔ درخواست گزار کی جانب سے بتایا گیا کہ 'وہ پینٹر ہے اور جب چھاپہ مارا گیا تو وہ گھر میں پینٹنگ کا کام کر رہا تھا۔ ان کے خلاف لگے الزامات کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ملزم کو اس کیس میں جھوٹے طریقے سے پھنسایا گیا ہے۔ اس کا گائے کے گوشت یا اس کی مصنوعات یا اس کی نقل و حمل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔'

مزید پڑھیں: Alwar Cow Smuggling Case گائے کی اسمگلنگ کی افواہوں پر رحیم نامی شخص پر حملہ

اس کی مخالفت کرتے ہوئے حکومتی وکیل نے دلیل دی کہ برآمد شدہ گوشت گائے کی نسل کا ہے اور درخواست گزار کے گھر سے برآمد کیا گیا تھا۔ اس لیے وہ ضمانت حاصل کرنے کا حقدار نہیں ہے۔ عدالت نے حقائق اور حالات کو دیکھتے ہوئے درخواست گزار کو شرائط کے ساتھ ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں درخواست گزار کے خلاف پیلی بھیت کے پوران پور تھانے میں گائے ذبیحہ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.