ETV Bharat / state

کرگل کے شہید عابد خان کے حوصلے کو سلام!

author img

By

Published : Aug 16, 2019, 9:58 AM IST

Updated : Sep 27, 2019, 4:07 AM IST

جشن آزادی کے موقع پر شہدأ وطن کو نہیں بھولنا چاہیے کیوں کہ وہ وطن کی حفاظت کرتے ہیں تاکہ ہم چین و سکون کی نیند سو سکیں۔

کرگل کے شہید عابد خان

ریاست اترپردیش کے ضلع ہردوئی کے رہنے والے لانس نایک عابد خان بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی سنہ 1999 کی کرگل جنگ میں شہید ہوگئے تھے۔

عابد خان کی شہادت کو 20 برس کا ایک طویل عرصہ گزر چکا ہے۔

شہید عابد خان کے والدین ان کی شہادت پر اب بھی آنسو بہا رہے ہیں، حالاں کہ 20 برس بیت چکے ہیں۔لانس نائک کی والدہ نتھا اور والد غفار آنکھیں پرنم ہیں۔

کرگل کے شہید عابد خان کے حوصلے کو سلام!

تاہم ان کے والدین کو اس بات پر فخر ہے کہ ان کا بیٹا وطن کی خاطر شہید ہوگیا۔

لانس نائک 20برس قبل کرگل کی جنگ میں ٹائگر ہل کی چوٹی پر ایک ساتھ 17پاکستانی جوانوں کو ہلاک کرنے کا کریڈٹ اپنے نام لیا تھا۔

وہ ہردوئی کے پالی کے محلہ قاضی سرائے میں 6 مئی 1972 کو پیدا ہوئے۔ اور محض 27 برس کی عمر میں اپنے ہردل عزیز وطن بھارت کے لیے جام شہادت نوش فرمایا۔

عابد خان بچپن سے ہی بہادر تھے۔ ان کا خواب تھا کہ وہ فوج میں داخل ہوکر اپنے ملک کے لئے کچھ کر سکیں، ان کی یہ خواہش 5 فروری 1988 کو پوری ہوئی۔ ان کی آرمی میں تقرری ہوئی اور پھر اس ملک کے لئے شہید ہونے کا شرف حاصل ہے۔

سنہ 1995 میں انہوں نے ایک تصادم کے دوران متعدد عسکریت پسندوں کو بھی ہلاک کر اپنی چوکی پر واپس لوٹ آئے۔ اس کامیابی کے لیے انہیں سینا میڈل ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اس کے محض چار برس بعد سنہ 1999 میں کرگل کی جنگ کی شروع ہوئی_

ان دنوں لانس نائک شہید عابد خان عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں میں گھر آئے تھے، دریں اثنا آرمی ہیڈکوارٹر سے ان کا بلاوا آگیا۔ انہیں ٹائیگر ہل کو فتح کرنے بھیجا گیا 30 جون کو یہ فوجی دستہ روانہ ہوا۔ دشمن کی گولا باری کے بیچ کئ جوان شہید ہوگئے۔

ایک گولی عابد خان کے پیر میں بھی آ لگی لیکن وہ زندہ دلی سے آگے بڑھتے ہوئے 17 پاکستانی جوانوں کی لاشیں زمین پر گرا دیں۔

اس بیچ ایک اور گولی عابد کو آ لگی، اور ملک کی حفاظت کرتے کرتے ملک کا یہ جوان مادر وطن کے خاطر شہید ہوگیا ۔

عابدخان کی شہادت پر پالی اور پورے ہردوئی کو ناز ہے۔

جشن آزادی پر سب جشن مناتے ہیں لیکن عابد خان کی بیگم فردوس اور ان کا بیٹا عادل خاں اپنے والد کی یادوں میں کھوئے ہوئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے بیٹے عادل خان نے انتظامیہ پر الزام لگایا کہ پولیس انتظامیہ نے کہا کہ یہاں شہید تو ہر روز فوجی ہوتے ہی رہتے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع ہردوئی کے رہنے والے لانس نایک عابد خان بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی سنہ 1999 کی کرگل جنگ میں شہید ہوگئے تھے۔

عابد خان کی شہادت کو 20 برس کا ایک طویل عرصہ گزر چکا ہے۔

شہید عابد خان کے والدین ان کی شہادت پر اب بھی آنسو بہا رہے ہیں، حالاں کہ 20 برس بیت چکے ہیں۔لانس نائک کی والدہ نتھا اور والد غفار آنکھیں پرنم ہیں۔

کرگل کے شہید عابد خان کے حوصلے کو سلام!

تاہم ان کے والدین کو اس بات پر فخر ہے کہ ان کا بیٹا وطن کی خاطر شہید ہوگیا۔

لانس نائک 20برس قبل کرگل کی جنگ میں ٹائگر ہل کی چوٹی پر ایک ساتھ 17پاکستانی جوانوں کو ہلاک کرنے کا کریڈٹ اپنے نام لیا تھا۔

وہ ہردوئی کے پالی کے محلہ قاضی سرائے میں 6 مئی 1972 کو پیدا ہوئے۔ اور محض 27 برس کی عمر میں اپنے ہردل عزیز وطن بھارت کے لیے جام شہادت نوش فرمایا۔

عابد خان بچپن سے ہی بہادر تھے۔ ان کا خواب تھا کہ وہ فوج میں داخل ہوکر اپنے ملک کے لئے کچھ کر سکیں، ان کی یہ خواہش 5 فروری 1988 کو پوری ہوئی۔ ان کی آرمی میں تقرری ہوئی اور پھر اس ملک کے لئے شہید ہونے کا شرف حاصل ہے۔

سنہ 1995 میں انہوں نے ایک تصادم کے دوران متعدد عسکریت پسندوں کو بھی ہلاک کر اپنی چوکی پر واپس لوٹ آئے۔ اس کامیابی کے لیے انہیں سینا میڈل ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اس کے محض چار برس بعد سنہ 1999 میں کرگل کی جنگ کی شروع ہوئی_

ان دنوں لانس نائک شہید عابد خان عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں میں گھر آئے تھے، دریں اثنا آرمی ہیڈکوارٹر سے ان کا بلاوا آگیا۔ انہیں ٹائیگر ہل کو فتح کرنے بھیجا گیا 30 جون کو یہ فوجی دستہ روانہ ہوا۔ دشمن کی گولا باری کے بیچ کئ جوان شہید ہوگئے۔

ایک گولی عابد خان کے پیر میں بھی آ لگی لیکن وہ زندہ دلی سے آگے بڑھتے ہوئے 17 پاکستانی جوانوں کی لاشیں زمین پر گرا دیں۔

اس بیچ ایک اور گولی عابد کو آ لگی، اور ملک کی حفاظت کرتے کرتے ملک کا یہ جوان مادر وطن کے خاطر شہید ہوگیا ۔

عابدخان کی شہادت پر پالی اور پورے ہردوئی کو ناز ہے۔

جشن آزادی پر سب جشن مناتے ہیں لیکن عابد خان کی بیگم فردوس اور ان کا بیٹا عادل خاں اپنے والد کی یادوں میں کھوئے ہوئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے بیٹے عادل خان نے انتظامیہ پر الزام لگایا کہ پولیس انتظامیہ نے کہا کہ یہاں شہید تو ہر روز فوجی ہوتے ہی رہتے ہیں۔

Intro:
20 برس پہلے کارگل کی جنگ میں ٹائگر حل کی چوٹی پر اپنے بہادری نے ایک ساتھ 17 دشمنوں کا قتل کرنے والے لانس نایک شہید عابد خان کی شہادت پر پورا ملک فخر محسوس کر رہا ہے_ لیکن ان کی والدہ نتتھا وہ والد غفار کی ایک بار پھر آنکھیں نم ہے_ نتتھا دودھ گلے سے کہتی ہیں کی فخر ہے انہیں اپنے بچے پر کہ ان کا بکچھا مادر وطن کے خاطر شہید ہو گیا _Body:
پالی کے محلہ قاضی سرائے میں 6 مئی 1972 کو اس دنیا میں پیدا ہوئے عابد خان بچپن سے ہی بہادر تھے_ انکا سپنا تھا کہ وہ آرمی میں داخل ہوکر اس ملک کے لئے کچھ کر سکیں، ان کی یہ خواہش 5 فروری 1988 کو پوری ہوئی_ وہ آرمی میں بھرتی ہوئے اور فر اس ملک کے لئے شہید ہونے کا فخر بھی پایا _
دراصل دہشتگردوں سے مڈبھیڑ کے دوران اکیلے مورچہ لینے اور پھر وہاں سے بچ کر ساتھ خیریت کے اپنے چوکی پر پہنچنے کے بعد عابد خان کو انیس سو پچانوے میں سینہ مڈل سے بھی نوازا گیا_ چار سال بعد 1999 میں کارگل کی جنگ کی شروعات ہوئی_عابد بکرید کی چھٹیوں میں گھر آئے تھے تبھی ہیڈکوارٹر سے ان کا بلاوا آگیا_ عابد فا کیپٹن کو ٹائیگر ہیلی فتح کرنے بھیجا گیا 30جون کو یا جتتھا روانہ ہوا دشمن کی گولا باری کے بیچ کئ جوان شہید ہوگئے_ ایک گولی عابد خاکے پیر میں بھی آ لگی لیکن اب دلی آگے بڑھتے ہوئے ایک 07:32 فائر جھونک دیے جس میں 17 پاکستانی جوانوں کی لاشیں زمین پر بچھ گئی_ اس بیچ ایک اور گولی عابد کو آ لگی، اور ملک کی حفاظت کرتے کرتے ملک کا یہ جوان مادر وطن کے خاطر شہید ہوگیا _ عابد کی شہادت پر پالی اور پورے ہردوئی کو ناز ہے_ جشن آزادی پر آج سب جشن منا رہے ہیں لیکن عابد خان کی بیگم فردوس اور ان کا بیٹا عادل خاں اپنے والد کی یادوں میں خوے ہوئے ہیں _Conclusion:ملک کے لیے شہید ہوجانے والے یہ جوان جن کو کہنے کو حکومت کی طرف سے تمام عیش و آرام مہیا کرایا جاتا ہے لیکن یہ سب تو بہت دور کی کوڑی یہاں انسان انہیں عزت دینا بھی بہتر نہیں سمجھتا _ شہید عابد خاں کے بیٹے عادل سے جب ئی ٹی وی اردو کے صحافی ملاقات ہوئی تو ان کا درد چل کر باہر آ گیا اور انہوں نے علاقے کے پولیس پر تمام الزامات لگائے ہیں_ اجہ مجسمہ آزادی کے موقع پر جسم ضرور منا رہے ہیں لیکن ہم کو یہ سبق لینا چاہیے کہ اس ملک کے خاطر شہید ہوجانے والے شہید کے پریوار کے لیے ہم بھلے ہی کچھ نہ کر سکیں لیکن کم از کم انھ عزت طو دیں_
Last Updated : Sep 27, 2019, 4:07 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.