مئو ضلع کے مختلف تھانہ حلقوں میں ہوئی قتل کی وارداتوں کے خلاف کانشی رام بہوجن سینا کے کارکنوں نے احتجاجی جلوس نکالا ۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اقلیتی طبقے کے تین نوجوانوں کا بہیمانہ قتل کیا گیا۔ سیتا کنڈ علاقے سے نکالا گیا یہ جلوس ایس ڈی ایم گھوسی کے دفتر پر اختتام پذیر ہوا ۔
اس دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز لے کر سخت احتجاج مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے ایک ہفتہ قبل ہوئے نوجوان روہت کمار کے قتل کی سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا۔
کانشی رام بہوجن سینا کے کنوینر اودھیش باغی نے کہاکہ آج سے 16 ماہ قبل بے رحمی سے منا راؤ باغ کا قتل کردیا گیا تھا، اتنا ہی نہیں اس معاملے کے گواہ کا بھی قتل کردیا گیا، لیکن حکومت صرف دیکھتی رہی۔یہاں کے لوگ دہشت میں ہیں، آخر انتظامیہ کیسے کام کر رہی ہے۔ہم کیسے ان پر اعتماد کریں۔
قتل کی وارداتوں کے خلاف میمورنڈم پیش کرنے کے دوران مظاہرین اور پولیس میں کافی دیر تک تلخ کلامی بھی ہوئی۔
پولیس اہلکاروں نے کووڈ 19 کی گائیڈ لائن کا حوالہ دیتے ہوئے مظاہرین کو موقع سے ہٹانے کی کوشش بھی کی ۔ اس موقع پر قتل ہونے والے نوجوان روہت کمار کی ماں بھی مظاہرین کے ساتھ موجود رہیں۔
وہیں روہت کی ماں کا عدالت سے انصاف دینے کا مطالبہ ہے۔وہ چاہتی ہیں کہ اس معاملے کی تفتیش سی بی آئی کرے۔