ETV Bharat / state

Bulldozer Run Over Kanpur Violence Accused: کانپور تشدد معاملے میں یوگی حکومت کی متنازع بلڈوزر کارروائی شروع

author img

By

Published : Jun 11, 2022, 1:52 PM IST

اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے کانپور تشدد کے معاملے میں کارروائی شروع کرتے ہوئے احتجاج اور تشدد میں شامل افراد کی جائیدادوں پر بلڈوزر چلانا شروع کیا ہے۔ اس دوران کانپور تشدد کے ملزم حیات ظفر کے رشتہ دار اشتیاق کے گھر پر بلڈوزر کارروائی کی۔ Kanpur Violence Accused

Bulldozer Run Over Kanpur Violence Accused
یوگی حکومت کی متنازع بلڈوزر کارروائی

اتر پردیش: کانپور شہر میں تشدد کے معاملے میں اتر پردیش حکومت نے ایک بار پھر سے متنازع بلڈوزر کارروائی شروع کردی ہے۔ اس دوران کانپور تشدد کے ملزم حیات ظفر ہاشمی کے رشتہ دار تاجر محمد اشتیاق کی عمارت کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا۔ انتظامیہ نے بتایا کہ یہ عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔ Protest Against Nupur Sharma in Kanpur

یوگی حکومت کی متنازع بلڈوزر کارروائی

عمارت گرانے کی کارروائی کے دوران پولیس فورس کے ساتھ کے ڈی اے، پولیس انتظامیہ کے افسران اور آر اے ایف کے اہلکار موجود تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ عمارت غیر قانونی طور پر بنائی گئی تھی اور اسے گرانے کا حکم پہلے ہی دے دیا گیا تھا۔ تاہم یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ دنوں ہونے والے تشدد میں حیات ظفر ہاشمی کے شامل ہونے کے الزام کے بعد انتظامیہ نے بدلے کی آگ کے طور پر یہ کارروائی کی۔ واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی اقتدار والی ریاستی حکومتوں نے اقلیتوں(مسلمانوں) کے خلاف کسی بھی معاملے میں قانونی کارروائی کے بجائے ان کے گھروں اور دیگر جائیدادوں پر بلڈوزر چلانے کی کارروائی کی روایت شروع کی ہے جو کافی تنازع کا شکار ہے۔ Protest Against Blasphemy

یہ بھی پڑھیں: دہلی جامع مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ، ایف آئی آر درج

اتر پردیش: کانپور شہر میں تشدد کے معاملے میں اتر پردیش حکومت نے ایک بار پھر سے متنازع بلڈوزر کارروائی شروع کردی ہے۔ اس دوران کانپور تشدد کے ملزم حیات ظفر ہاشمی کے رشتہ دار تاجر محمد اشتیاق کی عمارت کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا۔ انتظامیہ نے بتایا کہ یہ عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔ Protest Against Nupur Sharma in Kanpur

یوگی حکومت کی متنازع بلڈوزر کارروائی

عمارت گرانے کی کارروائی کے دوران پولیس فورس کے ساتھ کے ڈی اے، پولیس انتظامیہ کے افسران اور آر اے ایف کے اہلکار موجود تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ عمارت غیر قانونی طور پر بنائی گئی تھی اور اسے گرانے کا حکم پہلے ہی دے دیا گیا تھا۔ تاہم یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ دنوں ہونے والے تشدد میں حیات ظفر ہاشمی کے شامل ہونے کے الزام کے بعد انتظامیہ نے بدلے کی آگ کے طور پر یہ کارروائی کی۔ واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی اقتدار والی ریاستی حکومتوں نے اقلیتوں(مسلمانوں) کے خلاف کسی بھی معاملے میں قانونی کارروائی کے بجائے ان کے گھروں اور دیگر جائیدادوں پر بلڈوزر چلانے کی کارروائی کی روایت شروع کی ہے جو کافی تنازع کا شکار ہے۔ Protest Against Blasphemy

یہ بھی پڑھیں: دہلی جامع مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ، ایف آئی آر درج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.