ETV Bharat / state

کانپور:صحافیوں کا حکومت پر آواز دبانے کا الزام

author img

By

Published : Jul 24, 2021, 11:41 AM IST

معروف ہندی اخبار روزنامہ دینک بھاسکر اوربھارت سما چار نیوز چینل کے دفاتر، مالکان کے رہائش گاہ اور ان کے مدیروں کے مکانات پر انکم ٹیکس کے عہدیداروں کی جانب سے چھاپہ ماری کے بعد صحافیوں میں غم وغصہ کی لہر پارئی جارہی ہے۔ صحافیوں نے اس چھاپہ ماری کو حق کی آواز دبانے کارروائی بتاتے ہوئے زوردار احتجاج کیا۔

حکومت صحافت کی آواز دبنا چاہتی ہے
حکومت صحافت کی آواز دبنا چاہتی ہے

صحافیوں نے ہندی روزنامہ دینک بھاسکر اوربھارت سما چار نیوز چینل کے دفاتر، مالکان کے رہائش گاہ اور ان کے مدیروں کے مکانات پر انکم ٹیکس کے چھاپوں کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

اترپردیش کے وزیر اعلی یو گی آدتیہ ناتھ۔ اترپردیش کے گونر، وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کے ذریعہ پیش کیا۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ بیان عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر کے درمیان آکسیجن کی قلت سے کسی کی موت نہیں ہوئی، جس کے بعد روزنامہ دینک بھاسکر اخبار میں وضاحت کے ساتھ رپورٹ پیش کی گئی۔

حکومت صحافت کی آواز دبنا چاہتی ہے

اس رپورٹ میں یہ بتایا گیا تھا آکسیجن کی عدم دستیابی کے سبب کتنے لوگوں موتیں ہوئی تھیں ۔

وہیں بھارت سماچار نیوز چینل نے بھی آکسیجن کی کمی کی سے مرنے والوں کی تعداد اور کئی اضلاع میں کورونا کی صورتحال پر کی رپورٹ پیش کی تھی۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان خبروں کو دکھائے جانے کے بعد اترپردیش حکومت اور مرکزی حکومت بوکھلا گئی۔ اور اسی وجہ سے حکومت نے صحافت کی آواز کو دبانے کے لئے پہلے دینک بھاسکر اخبار کے دفاتر، اُن کے مالکان کے گھر اور دیگر ٹھکانوں پر انکم ٹیکس کی جانب سے چھاپے ماری کی گئی۔

اس کے بعد بھارت سماچار نیوز چینل کے دفتر، ان کے مالک اور اُن کے ایڈیٹرز کے ٹھکانوں پر بھی انکم ٹیکس کے افسران نے چھاپے ماری کی۔

جب صحافیوں کو ان چھاپے ماری کے اطلاع ملی تو صحافیوں نے اسے صحافت پر حملہ سے تعبیر کے اس کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

کانپور پریس کلب میں صحافیوں نے ایک ہنگامی میٹنگ بلائی۔ اور حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔

صحافیوں نے پریس کلب کے باہر ضلع انتظامیہ کے دفتر تک پیدل مارچ کیا۔اور حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

صحافیوں نے دوران احتجاج وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی۔

۔
کانپور پریس کلب صدر اونیش دیکشیت نے کہا کہ اترپردیش اور مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ اور حکومت اپنے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے اور کچلنے کی مستقل کوشش کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں :مظفر نگر: 'صحافی پر حملہ کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا'

انہوں نے مزید کہا کہ دینک بھاسکر اخبار اور بھارت سماچار نیوز چینل کے دفاتر پر چھاپہ ماری سے یہ صاف ظاہر ہوگیا کِہ اب اس دور میں صحافت کتنی مشکل ہوگئی ہے،حق بات کہنا اور حکومت کے خلاف صرف خبر دکھانا یا اخبار میں کچھ لکھنا کتنا مشکل ہو گیا ہے۔

صحافیوں نے ہندی روزنامہ دینک بھاسکر اوربھارت سما چار نیوز چینل کے دفاتر، مالکان کے رہائش گاہ اور ان کے مدیروں کے مکانات پر انکم ٹیکس کے چھاپوں کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

اترپردیش کے وزیر اعلی یو گی آدتیہ ناتھ۔ اترپردیش کے گونر، وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کے ذریعہ پیش کیا۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ بیان عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر کے درمیان آکسیجن کی قلت سے کسی کی موت نہیں ہوئی، جس کے بعد روزنامہ دینک بھاسکر اخبار میں وضاحت کے ساتھ رپورٹ پیش کی گئی۔

حکومت صحافت کی آواز دبنا چاہتی ہے

اس رپورٹ میں یہ بتایا گیا تھا آکسیجن کی عدم دستیابی کے سبب کتنے لوگوں موتیں ہوئی تھیں ۔

وہیں بھارت سماچار نیوز چینل نے بھی آکسیجن کی کمی کی سے مرنے والوں کی تعداد اور کئی اضلاع میں کورونا کی صورتحال پر کی رپورٹ پیش کی تھی۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان خبروں کو دکھائے جانے کے بعد اترپردیش حکومت اور مرکزی حکومت بوکھلا گئی۔ اور اسی وجہ سے حکومت نے صحافت کی آواز کو دبانے کے لئے پہلے دینک بھاسکر اخبار کے دفاتر، اُن کے مالکان کے گھر اور دیگر ٹھکانوں پر انکم ٹیکس کی جانب سے چھاپے ماری کی گئی۔

اس کے بعد بھارت سماچار نیوز چینل کے دفتر، ان کے مالک اور اُن کے ایڈیٹرز کے ٹھکانوں پر بھی انکم ٹیکس کے افسران نے چھاپے ماری کی۔

جب صحافیوں کو ان چھاپے ماری کے اطلاع ملی تو صحافیوں نے اسے صحافت پر حملہ سے تعبیر کے اس کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

کانپور پریس کلب میں صحافیوں نے ایک ہنگامی میٹنگ بلائی۔ اور حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔

صحافیوں نے پریس کلب کے باہر ضلع انتظامیہ کے دفتر تک پیدل مارچ کیا۔اور حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

صحافیوں نے دوران احتجاج وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی۔

۔
کانپور پریس کلب صدر اونیش دیکشیت نے کہا کہ اترپردیش اور مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ اور حکومت اپنے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے اور کچلنے کی مستقل کوشش کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں :مظفر نگر: 'صحافی پر حملہ کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا'

انہوں نے مزید کہا کہ دینک بھاسکر اخبار اور بھارت سماچار نیوز چینل کے دفاتر پر چھاپہ ماری سے یہ صاف ظاہر ہوگیا کِہ اب اس دور میں صحافت کتنی مشکل ہوگئی ہے،حق بات کہنا اور حکومت کے خلاف صرف خبر دکھانا یا اخبار میں کچھ لکھنا کتنا مشکل ہو گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.