ETV Bharat / state

کانپور کے سماجی خدمت گار ماہ عالم ظفر کا انتقال - محمدیہ ہسپتال

کانپور کے سماجی خدمت گار ماہ عالم ظفر کا 78 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا۔

social worker Mahe Alam Zafar
کانپور کے سماجی خدمت گار ماہ عالم ظفر کا انتقال
author img

By

Published : Apr 9, 2021, 10:10 AM IST

ماہ عالم ظفر، مرکزی عید گاہ کے 35 سال سے متولی، انجمن یتیم خانہ میں عہدے دار اور اپنے والد کے قائم کردہ محمدیہ ہسپتال کے سرپرست اور دیگر کئی مساجد اور مدارس میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

ماہ عالم ظفر میں خدمت خلق کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ شائد سماجی خدمت کرنا ان کے خون میں شامل تھا کیونکہ ان کے والد مرحوم حاجی شمشاد نے کانپور میں محمدیہ ہسپتال غریبوں کے لیے قائم کیا تھا جو ابتدائی دور میں تو ایک چھوٹا سا ہسپتال تھا لیکن تقریباً انیس سو پچہتر سے ماہ عالم ظفر کی نگرانی میں یہ ترقی کرتا ہوا آج پچاس بیڈ کا ہسپتال بن گیا ہے جو اپنی تمام طبی سہولیات سے آراستہ ہے، جس میں آپ آخری دنوں تک خدمت کرتے رہے۔

مرکزی عید گاہ کانپور کی تزئین و دیگر انتظامی امور کے علاوہ عیدالفطر اور عیدالاضحی کی نمازوں کے اہتمام میں اپنی کمیٹی کے ساتھ بڑھ چڑھ کر رضائے الہی کی خاطر خدمات انجام دینا ان کی زندگی کا اہم جز رہا ہے۔

مرحوم ماہ عالم ظفر انجمن یتیم خانہ کمیٹی میں بھی عہدے دار تھے جہاں یتیم بچے اُنہیں اپنے پاپا کہہ کر بلاتے تھے۔ یتیم خانہ کے بچوں سے وہ بے حد شفقت اور محبت سے پیش آتے تھے، بچوں کے دلوں میں ان کا بے حد اعتماد اور بھروسہ تھا۔ قبرستان تکیہ بساطیان کے متولی ہونے کے ناطے وہ یہاں بھی قبرستان کی تمام ضروریات کو بڑھ چڑھ کر پورا کرنے میں تعاون کرتے رہتے تھے۔ ان کا تعلق شمسی برادری سے تھا، شمسی برادری کی کئی انجمنوں میں بھی ان کی خدمات ہمیشہ بڑھ چڑھ کر اور سرپرست کی حیثیت سے رہی ہے۔

وہ اپنی برادری کی جانب سے چلنے والی کئی مساجد اور سماجی خدمات کے کئی اہم سماجی خدمت کے کاموں کو انجام دیا کرتے تھے اور اس کی سرپرستی کا حق ادا کیا کرتے تھے۔ آج اچانک اس دنیا سے کوچ کر جانے سے لوگ، سوگوار اور غمزدہ ہیں، ان کی تدفین جس قبرستان تکیہ بساطیان میں ہوئی ہے وہ از خود اس قبرستان کے متولی تھے۔ ان کے انتقال کی خبر سن کر کانپور شہر کے علمائے کرام، اساتذہ، طلباء، محبین اور رشتہ داروں نے جنازے میں شرکت کی۔ تدفین کے بعد ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔

مرحوم ماہ عالم ظفر کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے ایاز عالم ظفر جو ان کے ساتھ عید گاہ کے انتظامات میں لمبے وقت سے ساتھ دے رہے ہیں، دوسرے بیٹے سعد عالم ظفر اور مصنف عالم ظفر اور تین بیٹیوں کے علاوہ پوتے پوتیوں نواسے اور نواسیوں سے بھرپور خاندان ہے۔ مرحوم ماہ عالم ظفر صاحب کا تعلق شمسی برادری سے تھا اور وہ اپنی برادری میں ممتاز تھے۔

ماہ عالم ظفر، مرکزی عید گاہ کے 35 سال سے متولی، انجمن یتیم خانہ میں عہدے دار اور اپنے والد کے قائم کردہ محمدیہ ہسپتال کے سرپرست اور دیگر کئی مساجد اور مدارس میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

ماہ عالم ظفر میں خدمت خلق کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ شائد سماجی خدمت کرنا ان کے خون میں شامل تھا کیونکہ ان کے والد مرحوم حاجی شمشاد نے کانپور میں محمدیہ ہسپتال غریبوں کے لیے قائم کیا تھا جو ابتدائی دور میں تو ایک چھوٹا سا ہسپتال تھا لیکن تقریباً انیس سو پچہتر سے ماہ عالم ظفر کی نگرانی میں یہ ترقی کرتا ہوا آج پچاس بیڈ کا ہسپتال بن گیا ہے جو اپنی تمام طبی سہولیات سے آراستہ ہے، جس میں آپ آخری دنوں تک خدمت کرتے رہے۔

مرکزی عید گاہ کانپور کی تزئین و دیگر انتظامی امور کے علاوہ عیدالفطر اور عیدالاضحی کی نمازوں کے اہتمام میں اپنی کمیٹی کے ساتھ بڑھ چڑھ کر رضائے الہی کی خاطر خدمات انجام دینا ان کی زندگی کا اہم جز رہا ہے۔

مرحوم ماہ عالم ظفر انجمن یتیم خانہ کمیٹی میں بھی عہدے دار تھے جہاں یتیم بچے اُنہیں اپنے پاپا کہہ کر بلاتے تھے۔ یتیم خانہ کے بچوں سے وہ بے حد شفقت اور محبت سے پیش آتے تھے، بچوں کے دلوں میں ان کا بے حد اعتماد اور بھروسہ تھا۔ قبرستان تکیہ بساطیان کے متولی ہونے کے ناطے وہ یہاں بھی قبرستان کی تمام ضروریات کو بڑھ چڑھ کر پورا کرنے میں تعاون کرتے رہتے تھے۔ ان کا تعلق شمسی برادری سے تھا، شمسی برادری کی کئی انجمنوں میں بھی ان کی خدمات ہمیشہ بڑھ چڑھ کر اور سرپرست کی حیثیت سے رہی ہے۔

وہ اپنی برادری کی جانب سے چلنے والی کئی مساجد اور سماجی خدمات کے کئی اہم سماجی خدمت کے کاموں کو انجام دیا کرتے تھے اور اس کی سرپرستی کا حق ادا کیا کرتے تھے۔ آج اچانک اس دنیا سے کوچ کر جانے سے لوگ، سوگوار اور غمزدہ ہیں، ان کی تدفین جس قبرستان تکیہ بساطیان میں ہوئی ہے وہ از خود اس قبرستان کے متولی تھے۔ ان کے انتقال کی خبر سن کر کانپور شہر کے علمائے کرام، اساتذہ، طلباء، محبین اور رشتہ داروں نے جنازے میں شرکت کی۔ تدفین کے بعد ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔

مرحوم ماہ عالم ظفر کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے ایاز عالم ظفر جو ان کے ساتھ عید گاہ کے انتظامات میں لمبے وقت سے ساتھ دے رہے ہیں، دوسرے بیٹے سعد عالم ظفر اور مصنف عالم ظفر اور تین بیٹیوں کے علاوہ پوتے پوتیوں نواسے اور نواسیوں سے بھرپور خاندان ہے۔ مرحوم ماہ عالم ظفر صاحب کا تعلق شمسی برادری سے تھا اور وہ اپنی برادری میں ممتاز تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.