ETV Bharat / state

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'

کانپور کی سابق رکن پارلیمان اور کمیونسٹ رہنما سبھاشنی علی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں شرکت کے دوران نعرہ لگایا کہ 'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے۔'

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'
'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'
author img

By

Published : Jan 14, 2020, 8:35 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج 'محمد علی پارک' میں سات دنوں سے جاری ہے۔

دراصل مشہور سیاسی کمیونسٹ رہنما سبھاشنی علی کانپور کی رہنے والی ہیں، وہ یہاں سے رکن پارلیمان بھی رہ چکی ہیں۔

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'

سبھا شنی علی نے احتجاج میں شریک بڑی تعداد میں خواتین، مرد اور بچوں کو خطاب کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی، اور این پی آر کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

وہیں سبھا شنی علی نے نریندر مودی اور امت شاہ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ان رہنماؤں نے ملک کی تصویر ہی بدلنے کی چال چلی ہے۔ یہ بھارت کے آئین کو بدلنا چاہتے ہیں اور یہاں کی غریب عوام کو پریشان کرنا چاہتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہاں پر این آر سی کرانے کے لئے لاکھوں کروڑوں روپے کہاں سے آئیں گے۔ حکومت کی یہ سوچی سمجھی چال ہے۔ حکومت بنیادی مسائل سے عوام کا توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ '

سبھاشنی نے کہا کہ 'این آر سی سے ملک کے آئین اور جمہوریت کو خطرہ ہے۔'

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'
'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'

اس لیے انہوں نے عوام سے اپیل کیا کہ 'آپ کے پاس کوئی بھی آئے اور آپ سے کاغذ مانگے تو آپ یہی کہیں گے کہ ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے۔'

انہوں نے عوام کو یہ بھی بتایا کہ 'جانچ کرنے والا شخص جب آئے گا اور آپ اس کو سارے کاغذ سہی سہی دکھائیں گے، بتائیں گے اس کے بعد بھی اس کو رشوت نہ ملی تو وہ آپ کے خلاف رپورٹ لگا سکتا ہے۔ اس لئے کسی بھی صورت میں اس قانون کو تسلیم نہیں کریں گے اور کاغذ نہیں دکھائیں گے۔'

کانپور کے اس احتجاج میں بڑی تعداد میں خواتین گود میں اپنے بچوں کے لئے ہوئے پارک میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ ان کے اس تاریخ ساز مظاہرے پر حکومت آنکھ اور کان بند کیے بیٹھی ہوئی ہے۔

میڈیا اس پر تنقید کر رہی ہے لیکن حکومت ہند اس پر کچھ بھی سننے اور ماننے کو تیار نہیں ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج 'محمد علی پارک' میں سات دنوں سے جاری ہے۔

دراصل مشہور سیاسی کمیونسٹ رہنما سبھاشنی علی کانپور کی رہنے والی ہیں، وہ یہاں سے رکن پارلیمان بھی رہ چکی ہیں۔

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'

سبھا شنی علی نے احتجاج میں شریک بڑی تعداد میں خواتین، مرد اور بچوں کو خطاب کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی، اور این پی آر کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

وہیں سبھا شنی علی نے نریندر مودی اور امت شاہ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ان رہنماؤں نے ملک کی تصویر ہی بدلنے کی چال چلی ہے۔ یہ بھارت کے آئین کو بدلنا چاہتے ہیں اور یہاں کی غریب عوام کو پریشان کرنا چاہتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہاں پر این آر سی کرانے کے لئے لاکھوں کروڑوں روپے کہاں سے آئیں گے۔ حکومت کی یہ سوچی سمجھی چال ہے۔ حکومت بنیادی مسائل سے عوام کا توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ '

سبھاشنی نے کہا کہ 'این آر سی سے ملک کے آئین اور جمہوریت کو خطرہ ہے۔'

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'
'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'

اس لیے انہوں نے عوام سے اپیل کیا کہ 'آپ کے پاس کوئی بھی آئے اور آپ سے کاغذ مانگے تو آپ یہی کہیں گے کہ ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے۔'

انہوں نے عوام کو یہ بھی بتایا کہ 'جانچ کرنے والا شخص جب آئے گا اور آپ اس کو سارے کاغذ سہی سہی دکھائیں گے، بتائیں گے اس کے بعد بھی اس کو رشوت نہ ملی تو وہ آپ کے خلاف رپورٹ لگا سکتا ہے۔ اس لئے کسی بھی صورت میں اس قانون کو تسلیم نہیں کریں گے اور کاغذ نہیں دکھائیں گے۔'

کانپور کے اس احتجاج میں بڑی تعداد میں خواتین گود میں اپنے بچوں کے لئے ہوئے پارک میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ ان کے اس تاریخ ساز مظاہرے پر حکومت آنکھ اور کان بند کیے بیٹھی ہوئی ہے۔

میڈیا اس پر تنقید کر رہی ہے لیکن حکومت ہند اس پر کچھ بھی سننے اور ماننے کو تیار نہیں ہے۔

Intro:کانپور میں شہری ترمیمی بل کے خلاف احتجاج چمن علاقہ کے محمد علی پارک میں سات دن سے چل رہا ہے۔ اس احتجاج میں کانپور سے ممبر پارلمنٹ رہ چکی کمیونسٹ لیڈر سبھاشنی علی نے آکر عوام میں جوش بھردیا، اور نعرہ دیا کہ ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے


Body:مشہور سیاسی کمیونسٹ لیڈر سبھا شنی علی کانپور کی رہنے والی ہیں وہ یہاں سےسابق ممبر پارلیمنٹ بھی منتخب رہ چکی ہیں، سبھا شنی علی نے احتجاج میں شریک بڑی تعداد میں خواتین مرد اور بچوں کو خطاب کرتے ہوئے شہری ترمیمی بل ، این آر سیٗ اور این پی آر کے بارے میں تفصیل سے لوگوں کو بیدار کیا اور بتایا یا کہ اس سے کس کس طرح کے نقصانات آپکو ہو سکتے ہیں ، وہیں سبھا شنی علی نے نریندر مودی اور امت شاہ پر بھی تنقید کی ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں نے مل کر ملک کی تصویر ہی بدل ڈالنے کی چال چلی ہے، یہ ہندوستان کے آئین کو بدلنا چاہتے ہیں اور یہاں کی غریب عوام کو پریشان کرنا چاہتے ہیں ۔ یہاں پر این آر سی کرانے کے لئے لاکھوں کروڑوں روپے کہاں سے آئیگے، سرکارکی یہ سوچی سمجھی چال ہے، سرکار بنیادی ضروری بڑے مدہ سے عوام کا ذہن ہٹا کر اس میں الجھانا چاہتی ہے ۔ این آر سی سے ملک کے آئین اور جمہوریت کو خطرہ ہے ، اس لیے انہوں نے عوام سے اپیل کیا کہ آپ کے پاس کوئی بھی آئے اور آپ سے کاغذ مانگے تو آپ یہی کہیں گے کہ ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے۔ انہوں نے عوام کو یہ بھی بتایا کہ جانچ کرنے والا شخص جب ابکے دروازے پر آئے گا اور آپ اس کو سارے کاغذ سہی سہی دکھائیں گے، بتائیں گے اس کے بعدِّّ بھی اس کو رشوت نہ ملی تو وہ آپ کے خلاف رپورٹ لگا سکتا یۓ اس لئے کسی بھی صورت میں اس قانون کو تسلیم نہیں کریں گے اور کاغذ نہیں دکھائیں گے۔
بائٹ/= سبھا شنی علی ، کمیونسٹ لیڈر، سابق ممبر پارلیامنٹ ، کانپور


Conclusion:کانپور کے احتجاج میں بڑی تعداد میں خواتین گود میں اپنے بچوں کے لئے ہوئے پارک میں بیٹھی ہوئی ہیں ان کے اس تاریخ ساز مظاہرے پر حکومت آنکھ اور کان بند کیے بیٹھی ہوئی ہے، دنیا کی میڈیا اس پر تنقید کر رہی ہے لیکن حکومت ہند اس پر کچھ بھی سننے اور ماننے کو تیار نہیں ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.