حالات کی کشیدگی کے پیش نظر اے ڈی جی خود فورس کے ساتھ سڑکوں پر اترے اور حساس علاقوں میں دورہ کیا۔
کملیش تیواری کے قتل کے بعدکانپور میں سنسی پھیل گئی۔ ان کی موت کی خبر سنتے ہی ہندو سماج اور دیگر ہندو تنظیموں میں گہمہ گہمی مچ گئی۔
اے ڈی جی کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک عام مارچ ہے، جبکہ گذشتہ کئی دنوں سے بابری مسجد کی سماعت مکمل ہونے کے بعد کانپور کو ہائی الرٹ زون میں رکھنے کا حکم دیا جاچکا ہے، اس لیے کانپور شہر کے حالات کے پیش نظر انتظامیہ بہت محتاط ہے۔
غور طلب رہے کہ لکھنؤ میں ہندو سماج کے رہنما کے قتل کی واردات کو ملزمین نے ناکہ تھانہ کے علاقے خورشید باغ کالونی کے دفتر میں داخل ہوکر انجام دیا گیا۔
اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ہندو سماج کے رہنما کملیش تیواری پر گولی چلائی گئی، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے اور اس کے بعد ان کی موت ہوگئی۔