ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف چل رہے احتجاج میں بھیم آرمی کے کارکن کوشل بالمیک شامل ہوکر خواتین کی حوصلہ افضائی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابا صاحب بھیم راو امبیدکر کا آئین لوگوں کو آپس میں نہیں تقسیم کر سکتی، لیکن یہ کالا قانون لوگوں میں نفرت پیدا کر رہا ہے، ہم اس کالے قانون کو کسی بھی قیمت پر چلنے نہیں دیں گے۔'
کانپور کے چمن گنج علاقے میں گزشتہ گیارہ دنوں سے شہری ترمیمی بل کے خلاف احتجاج چل رہا ہے، جس کی قیادت خود خواتین کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: مظفرنگر: ضلع کے ترقیاتی کاموں کے لئے فراہم کردہ فنڈز کو ضرور استعمال کریں
نریندر مودی کی سرکار اب ان خواتین کی آواز کو بھی نظر انداز کر رہی ہے، لیکن جن ان خواتین کی آواز کا یہ اثر ضرور ہے ہے کہ ایک بڑی تعداد میں لوگ اس احتجاج میں شامل ہو رہے ہیں۔
اس احتجاج میں بھیم آرمی کے ساتھ بڑی تعداد میں غیر مسلم خواتین بھی شامل ہوئیں۔
بھیم آرمی کے مقامی رہنما کوشل بالمیک نے خواتین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کالا قانون ملک کومذہب کی بنیاد پر تقسیم والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے جو آئین بنایا تھا، اس میں سب کو برابر کا حق دیا تھا، یہ آئین سب کو جوڑ کر رکھنے والا آئین ہے، لیکن یہ سامنتواد ی لوگ اس ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، جو کہ ہم ہونے نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منوادیوں کا کالا قانون ہے، جو ملک میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ ہماری مخالفت کے آگے انہیں جھکنا پڑے گا اور اس کالے قانون کو واپس لینا پڑے گا۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پر زور احتجاج جا ری ہے اور شہر کانپور میں گزشتہ 11 روز سے خواتین مورچہ سنبھالی ہوئی ہیں۔