تمام انجمنوں اور مسلمانان کانپور سے علماء کرام رابطے میں ہیں۔ تمام مسلمانوں کو آج پریس کانفرنس کے ذریعے جلوس محمدی کے تعلق سے ہدایت بھی جاری کی گئی۔
واضح رہے کہ جلوس محمدی 1913 سے نکالا جا رہا ہے اور یہ ہندو مسلم اتحاد کی مثال سمجھا جاتا ہے۔
یہ جلوس انگریزوں کے خلاف قومی اتحاد کے نام سے نکالا جاتا تھا لیکن آزادی کے بعد سے اس کی قیادت جمیعت علماء کے ہاتھ میں آ گئی۔ اس جلوس میں کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوتے ہیں۔
جلوس کا جگہ جگہ استقبال و خیر مقدم ہوتا ہے۔ جلوس کے خیر مقدم کے لیے بڑے بڑے اسٹیج لگتے ہیں۔
تمام سیاسی و سماجی تنظیمیں اس سٹیج سے جلوس محمدی کا خیر مقدم کرتی ہیں۔ جلوس میں مائک اور ساؤنڈ ہوتا ہے جس پر نعت شریف پڑھی جاتی ہے اور کھانے پینے کی چیزیں بھی تقسیم کی جاتی ہیں۔
مولانا متین الحق نے بتایا کہ 'اس جلوس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ جلوس تقریباً 14 کلو میٹر لمبا ہوتا ہے اور اس جلوس کو ایک جگہ سے گزرنے میں تقریباً چھ گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ اس جلوس کو دیکھنے کے لیے کثیر تعداد میں لوگ سڑکوں کے کنارے پر جمع ہو جاتے ہیں۔'