کانپور: ریاست اترپردیش کی کانپور کورٹ میں سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی عرفان سولنكی مہاراج گنج جیل سے پیشی کے لئے لآئے گئے تھے۔ تمام صحافی اس واقعے کو کور کرنے کے لئے کورٹ کیمپس میں موجود تھے۔ رکن اسمبلی عرفان سولنگی کی کورٹ میں پیشی ہونے کے بعد صافی ان سے بات کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس اہلکاروں کی کثیر تعداد میں موجودگی کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ وہاں موجود صحافی رکن اسمبلی عرفان سولنگی سے مل نہیں پا رہے تھے۔
پولیس بھی عرفان سولنکی سے صحافیوں کو ملنے نہیں دے رہی تھی۔ اسی دوران صحافیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان دھکّا مکی شروع ہو گئی۔ اسی درمیان ایک صحافی کی مائیک ای ڈی ٹوٹ گئی جس کے بعد صحافی پولیس سے ناراض ہوگئے۔ صحافیوں نے پولیس کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔پولیس اہلکاروں کے رویے کے خلاف تمام صحافی کورٹ کیمپس میں دھرنے پر بیٹھ گئے۔
یہ بھی پڑھیں:Witness of MLA Raju Pal Murder Case راجو پال قتل کیس کے گواہ کو دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا
صحافیوں کی نعرہ بازی کو دیکھتے ہوئے کمشنر آف پولیس کانپور نے حالات کو قابو میں کرنے اور معاملے کو رفع دفع کرنے کے مقصد سے ایک انسپکٹر اور ایک سب انسپکٹر کی غلطی مانتے ہوئے دونوں کو لائن حاضر کر دیا۔ صحافیوں نے کہا کہ میڈیا کے کام میں پولیس کی مداخلت بند ہونی چاہیے۔ صحافیوں کے کاموں میں مداخلت کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ ہم سب پیشہ ور ہیں اور ذمہ داری نبھانا اچھی طرح سے جانتے ہیں۔