لکھنو: معروف شاعر منور رانا کا گزشتہ شب انتقال ہو گیا جس پر اردو حلقے میں سوگ کی لہر ہے منور رانا کے رہائش گاہ پر بالی وڈ کے معروف نغمہ نگار جاوید اختر خراج عقیدت پیش کرنے پہنچے اور ان کے جسد خاکی کو کندھا بھی دیا۔
اس دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اردو شاعری کا ایک عظیم ستون ڈھہہ گیا ہے اور اردو شاعری کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے انہوں نے کہا کہ ان کے معاصر شعراء بھی دنیا سے رخصت ہو چکے راحت اندوری، ملک زادہ منظور، کیفی اعظمی جس سے اردو زبان و ادب کا بڑا خسارہ ہوا ہے۔
انہوں نے ماں پر جس خوبصورتی سے اشعار لکھے ہیں وہ رہتی دنیا تک یاد کی جائے گی شہرت تو بہت شاعروں کو ملی لیکن ماں جیسے مقدس رشتوں کو شاعری کسی نے نہیں پرویا۔
یہ بھی پڑھیں:اردو کے معروف شاعر منور رانا 71 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
انہوں نے کہا کہ جس طریقے منور رانا نے ماں کے رشتے کو شاعری میں پرویا ہے وہ ناقابل بیان ہے انہوں نے کہا کہ وہ اگرچہ ایک بڑے نثر نگار تھے اردو زبان و ادب میں بڑا قد تھا لیکن ہمیشہ ایک بڑے شاعر کے طور پر یاد کیے جائیں گے مشاعروں کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے ان کی شاعری اور نثر نگاری رہتی دنیا تک یاد کی جائے گی۔