ETV Bharat / state

محمد علی جوہر یونیورسٹی کی زمینات کی لیز رد

ریاست اترپردیش کے رامپور میں واقع محمد علی جوہر یونیورسٹی کی اراضی کی لیز آج ایس ڈی ایم تحصیل صدر کی عدالت نے رد کر دی۔

author img

By

Published : Jul 27, 2019, 11:43 PM IST

محمد علی جوہر یونیورسٹی

جوہر ٹرسٹ کے جوائنٹ سکریٹری اور سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی نصیر احمد خان کے نام سے لیز پر دی گئی اراضی کی خرید و فروخت میں خامیوں کو دیکھتے ہوئے لیز کو رد کیا گیا۔

محمد علی جوہر یونیورسٹی

اس معاملے میں سماجوادی پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمان اعظم خان کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے نائب ضلع انتظامیہ تحصیل صدر پریم شنکر تیواری نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اعظم خان کے ڈریم پروجیکٹ محمد علی جوہر یونیورسٹی کیمپس کی 7 ہیکٹر اراضی کی لیز کو رد کردیا ہے۔

اس تعلق سے ضلع انتظامیہ اے کے سنگھ کا کہنا ہے کہ جو زمین جوہر ٹرسٹ کو لیز پر دی گئی تھی اس میں ضابطوں کی خلاف ورزی پائی گئی تھی۔ جس کا ایس ڈی ایم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے لیز کو رد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے جوہر یونیورسٹی کے چانسلر اور رکن پارلیمان اعظم خان پر رامپور انتظامیہ کافی سخت رخ اختیار کیے ہوئے ہے۔

اعظم خاں پر اب تک 26 میں سے صرف 18 مقدمے اراضی کو جبراً قبضہ کرنے کے طور پر دائر کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی سابقہ حکومت میں وزیر رہے اعظم خان کے ذریعہ جوہر ٹرسٹ کے لیے زمین اور سرکاری عمارتوں کو ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے کے الزام جانچ کی جارہی ہے۔

اس درمیان کسانوں نے بھی اعظم خان کے خلاف آواز بلند کرنا شروع دیا ہے۔ جن کا کہنا ہے کہ خان نے اپنے جوہر ٹرسٹ کے لیے ان سے جبراً زمینیں حاصل کی ہیں۔

دوسری جانب اعظم خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے یہ زمینیں باقائدہ قانونی دائرے میں رہتے ہوئے خریدی ہیں اور ان کے پاس زمینوں کے دستاویزات بھی موجود ہیں، جبکہ یونیورسٹی کے نزدیک عالیہ گنج کے کسان اعظم خاں کے دعویٰ کو جھوٹا بتا کر خارج کر رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ جون میں کیمپس اراضی کی پیمائش کے دوران تحصیل صدر نے زمین کی لیز کے عمل میں خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔ جس کے بعد ایس ڈی ایم نے اپنی عدالت سے فیصلہ سناتے ہوئے لیز کو رد کردیا۔

جوہر ٹرسٹ کے جوائنٹ سکریٹری اور سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی نصیر احمد خان کے نام سے لیز پر دی گئی اراضی کی خرید و فروخت میں خامیوں کو دیکھتے ہوئے لیز کو رد کیا گیا۔

محمد علی جوہر یونیورسٹی

اس معاملے میں سماجوادی پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمان اعظم خان کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے نائب ضلع انتظامیہ تحصیل صدر پریم شنکر تیواری نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اعظم خان کے ڈریم پروجیکٹ محمد علی جوہر یونیورسٹی کیمپس کی 7 ہیکٹر اراضی کی لیز کو رد کردیا ہے۔

اس تعلق سے ضلع انتظامیہ اے کے سنگھ کا کہنا ہے کہ جو زمین جوہر ٹرسٹ کو لیز پر دی گئی تھی اس میں ضابطوں کی خلاف ورزی پائی گئی تھی۔ جس کا ایس ڈی ایم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے لیز کو رد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے جوہر یونیورسٹی کے چانسلر اور رکن پارلیمان اعظم خان پر رامپور انتظامیہ کافی سخت رخ اختیار کیے ہوئے ہے۔

اعظم خاں پر اب تک 26 میں سے صرف 18 مقدمے اراضی کو جبراً قبضہ کرنے کے طور پر دائر کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی سابقہ حکومت میں وزیر رہے اعظم خان کے ذریعہ جوہر ٹرسٹ کے لیے زمین اور سرکاری عمارتوں کو ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے کے الزام جانچ کی جارہی ہے۔

اس درمیان کسانوں نے بھی اعظم خان کے خلاف آواز بلند کرنا شروع دیا ہے۔ جن کا کہنا ہے کہ خان نے اپنے جوہر ٹرسٹ کے لیے ان سے جبراً زمینیں حاصل کی ہیں۔

دوسری جانب اعظم خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے یہ زمینیں باقائدہ قانونی دائرے میں رہتے ہوئے خریدی ہیں اور ان کے پاس زمینوں کے دستاویزات بھی موجود ہیں، جبکہ یونیورسٹی کے نزدیک عالیہ گنج کے کسان اعظم خاں کے دعویٰ کو جھوٹا بتا کر خارج کر رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ جون میں کیمپس اراضی کی پیمائش کے دوران تحصیل صدر نے زمین کی لیز کے عمل میں خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔ جس کے بعد ایس ڈی ایم نے اپنی عدالت سے فیصلہ سناتے ہوئے لیز کو رد کردیا۔

Intro:ریاست اترپردیش کے رامپور میں واقع محمد علی جوہر یونیورسٹی کی اراضی کا پٹا آج ایس ڈی ایم تحصیل صدر کی عدالت نے رد کر دیا۔ اراضی کی خرید و فروخت میں خامیوں کو دیکھتے ہوئے کیا گیا پٹا رد۔ جوہر ٹرسٹ کے جوائنٹ سکریٹری اور سماجوادی ممبر اسمبلی نصیر احمد خان کے نام سے لیز پر دی گئی تھی زمین۔


Body:وی او۔۱
سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رکن پارلیمان آعظم خاں کو آج ایک اور بڑا جھٹکا دیتے پوئے ایس ڈی ایم تحصیل صدر نے آعظم خاں کے ڈریم پروجیکٹ محمد علی جوہر یونیورسٹی کی اراضی کا پٹا رد کر دیا ہے۔ جوہر یونیورسٹی کیمپس کی 7 ہیکٹیئر اراضی کی خرید میں خامیوں کو دیکھتے ہوئے اراضی کے پٹے کو رد کر گیا۔ نائب ضلع انتظامیہ تحصیل صدر پریم شنکر تیواری کی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اس کے پٹے کو رد کر دیا ہے۔
مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کے جوائنٹ سکریٹری اور سماجوادی ممبر اسمبلی نصیر احمد خان کے نام سے یہ اراضی لیز پر دی گئی تھی۔ اس متعلق ضلع انتظامیہ اے کے سنگھ کا کہنا ہے کہ جو زمین جوہر ٹرسٹ کو لیز پر دی گئی تھی اس میں ضابطوں کی خلاف ورزی پائی گئی تھی۔ جس کا ایس ڈی ایم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے اس کے پٹے کو رد کر دیا ہے۔
بائٹ: آنجنئے کمار سنگھ، ضلع انتظامیہ
وی او۔۲
واضح ہو کہ گذشتہ کئی روز سے جوہر یونیورسٹی کے چانسلر اور رکن پارلیمان آعظم خاں پر رامپور کا انتظامیہ کافی سخت رخ اپنائے ہوئے ہے۔ اب تک آعظم خاں پر 26 میں سے صرف 18 مقدمے اراضی کو جبراً وصولی کے دائر کئے جا چکے ہیں۔ ساتھ ہی ضلع انتظامیہ سماجوادی حکومت میں اس وقت کے وزیر محمد آعظم خاں کے ذریعہ اپنے جوہر ٹرسٹ کے لئے زمینوں اور سرکاری عمارتوں کو ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاصل کرنے کی بھی مسلسل جانچ کر رہا ہے۔
اس درمیان کسانوں نے بھی آعظم خاں کے خلاف آواز بلند کرنا شروع دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آعظم خاں نے اپنے جوہر ٹرسٹ کے لئے ان سے جبراً زمینیں حاصل کی ہیں۔
بائٹ: فیصل خان لالا، کانگریس رہنما
وی او۔۳
وہیں آعظم خاں اس بات کا دعویٰ کرتے نہیں تھکتے کہ انہوں نے زمینیں باقائدہ قانونی دائرے میں رہتے ہوئے خریدی ہیں اور ان پاس اس کے کھترا کھتونی کے دستاویزات بھی موجود ہیں۔ جبکہ یونیورسٹی کے نزدیک عالیہ گنج کے کسان آعظم خاں کے زمین خریدنے کے ان کے دعویٰ کو جھوٹھا بتاکر خارج کر رہے ہیں۔
بائٹ: عبد السلام، کسان رہنما


Conclusion:6 جون 2019 کو اراضی کی پیمائش کے دوران تحصیل صدر نے زمین کی لیز کے عمل میں خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔ جس کے بعد ایس ڈی ایم نے اب اپنی عدالت سے فیصلہ سناتے ہوئے اراضی کے پٹوں کو رد کر دیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.