بریلی میں مولانا شرافت علی میاں رحمۃ اللہ علیہ کے چار روزہ 54ویں عرس پاک کا آغاز ہوچکا ہے۔ عرس کے پہلے دن درگاہ شریف کے مہمان خانے میں روایتی طور پر ایک شاندار آل انڈیا طرحی نعتیہ مشاعرہ منعقد کیا گیا۔ جس کی صدارت احمد نور ککرالوی نے کی، جب کہ مشاعرے کی نظامت کے فرائض مختار تِلہیری نے ادا کیے۔
اس مشاعرے میں شرکت کرتے ہوئے استاذ شاعر منتخب احمد نور ککرالوی نے شاہ شرافت کو اپنا روحانی رہنما منتخب کرتے ہوئے عرض کیا کہ
'جب تُمہیں کوئی رہنما نہ ملا
پھر گِلا کیا جو راستہ نہ ملا
جس دیئے پر نظر ہے مرشد کی،
آندھیوں میں بھی وہ بُجھا نہ ملا
یہ بھی پڑھیں: بریلی: ایئر پورٹ کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا
روایت کے مطابق خانقاہ شاہ شرافت میں مشاعرے کے دوران ہر برس کتابوں کا اجراء بھی کیا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں آج بعد نماز عشاء منعقدہ مشاعرے میں کل چار کتابوں کا اجراء کیا گیا۔ جس میں پہلی کتاب نعتیہ کلام، ”صدائے حرم“، دوسری کتاب ”تو آنکھ بھر آئی“، تیسری کتاب، ”مجھے کچھ پتا نہیں“ اور چوتھی کتاب ”تو یاد کر لینا مجھے“ یعنی کل چار کتابوں کا اجراء کیا گیا۔