بریلی میں جشنِ چراغاں یعنی نفرت اور نا امیدی کے خلاف امیدوں، خواہشات اور منّتوں کے چراغ روشن ہوں گے۔ اس مہینے کی 22-23 تاریخ کو چراغ روشن کیا جائےگا۔ اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے خانقاہ کے منیجر شبو میاں نیازی نے بتایا کہ اس تقریب میں شرکت کے لیے علما، دانشور اور عقیدت مند، مریدین کے خانقاہ آنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
خانقاہ عالیہ نیازیہ کے منیجر شاہ محمد سبطین عرف شبّو میاں نے بتایا کہ خانقاہ میں یہ جشن گزشتہ 300 سال سے منایا جا رہا ہے۔
اس صوفی آستانے سے بھائی چارہ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی اتحاد کی مسکراہٹیں، خوشحالی اور حب الوطنی کی خوشبو بلا تفریق سب تک پہنچتی ہے۔ ان سے تصوف کی روح منور ہوتی ہے۔
عقیدت مند اس پاکیزہ رسم کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں۔ لوگ مرادوں کا چراغ اٹھاکر روشن کرتے ہیں اور فیضیاب ہوتے ہیں۔ اس اہم رسم سے محبت کا پیغام عام ہوتا ہے۔ اس سے تعصب، اختلاف، تنگ نظری جیسی برائیوں کے خلاف لڑنے کا حوصلہ ملتا ہے۔ اس لیے اس میں ہر مذہب اور برادری کے لوگ پورے جوش و خروش سے شرکت کرتے ہیں۔ جائز خواہشات کی تکمیل ہوتی ہے۔ خانقاہ کے بزرگوں کو تمام سلسلوں کے بزرگوں کا فیض اور دعائیں حاصل ہیں۔ اس لیے یہاں تمام سلسلے کے عقیدت مندوں اور مُریدین کا سنگم نظر آتا ہے۔