ETV Bharat / state

مفتی سعید احمد پالن پوری کی رحلت، جمعیۃ علماء کا اظہار رنج - dars tirmizi

دارالعلوم دیوبند کے موقر شیخ الحدیث مفتی سعید احمد پالن پوری کی وفات پر جمعیۃ العلماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری اور ناظم عمومی مولانا محمود مدنی نے رنج کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

مفتی سعید احمد پالن پوری
مفتی سعید احمد پالن پوری
author img

By

Published : May 20, 2020, 4:57 PM IST

دیوبند کی جانب سے جاری کردہ ریلیز کے مطابق مفتی سعید پالنپوری کے دارالعلوم دیوبند میں درس و تدریس کے 48 سالہ دور میں ہزارہا تشنگان علوم سر چشمہ فیض سے بلاواسطہ فیضیا ب ہوئے، جن کے قلمی فیوض اہل علم کے لیے نعمت لازوال ہیں۔

ریلیز میں مزید کہا گیا کہ 'آپ جیسے کریم النفس صاحب تقوی مشفق استاذ کا سایہ بہت بڑی سعادت اور ان کی وفات بڑی محرومی اور عظیم نقصان ہے، آپ کی ذات ستودہ صفات بہت سی علمی و عملی خوبیوں کا مظہر تھی۔

رحمۃ اللہ الواسعہ، شرح حجۃ اللہ البالغہ، افادات درس ترمذی 'تحفۃ المعی' افادات درس بخاری 'تحفۃ القاری' زبدۃ الطحاوی، داڑھی اور انبیاء کی سنتیں، حرمت مصاہرت، العون الکبیر وغیرہ مفتی سعید پالنپوری کی بہترین تصنیفات ہیں، اس کے علاوہ انھوں نے متعدد علمی و فقہی کتابیں لکھی ہیں۔

مولانا موصوف کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دیوبند کے ابتدا سے تا حیات ناظم عمومی رہے، انہوں نے دارالعلوم دیوبند میں بوقت ضرورت فتاویٰ نویسی فرمائی اور اہم فتاویٰ کے جوابات کی نگرانی فرماتے۔

آپ نے ہمیشہ جمیعۃ العلماء ہند اور اکابر جمیعت سے خصوصی تعلق رکھا اور دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد 1384ھ میں دارالعلوم اشرفیہ راندیر سورت میں درجہ علیا کے استاذ مقرر ہوئے تو وہاں جمیعت العلماء کی سرگرمیوں سے باضابطہ وابستہ ہوئے اور مسلسل نو برسوں تک جمیعت العلماء راندیر کے ناظم بھی رہے۔

حضرت فدائے ملت مولانا اسعد مدنی ان سے مشورہ فرماتے اور جب بھی مباحث فقہیہ جمیعت العلماء ہند کے اجتماعات منعقد ہوتے اس میں ان کو خصوصی طور سے مدعو فرماتے۔

حضرت مولانا سال گزشتہ بھی مباحث فقہیہ کے اجتماع میں شریک ہوئے تھے، وہ فقہ حنفی کے برصغیر میں نامور عالموں میں تھے اور دلائل کی قوت سے مسلک احناف کو عصر حاضر کے مسائل کا بہترین حل کے طور پر پیش کرتے۔

ریلیز میں لکھا ہے کہ 'جمیعت العلماء حضرت مولانا کے پسماندگان سے دلی ہمدرردی ظاہر کرتی ہے اور دست بہ دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو زمرہ صالحین میں مقام اعلی عطا فرمائے اور انبیاء و صدیقین کا رفیق بنائے، نیز اہل خاندان، اولاد و رفقاء نیز ہزارہا تلامذہ اور ہم متوسلین کو صبر و استقامت کے ساتھ اس غم کو برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

جمیعت العلماء ہند اپنے تمام جماعتی احباب، دینی مدارس کے ذمہ داروں سے مولانا مرحوم کے لیے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کے اہتمام کی اپیل کرتی ہے۔

مولانا مفتی سعید پالن پوری کی رحلت پر جمیعت العلماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری نے دیوبند میں ان کے گھر جا کر حضرت مفتی امین پالن پوری صاحب اور مفتی صاحب مرحوم کے صاحبزادگان و دیگر اہل خانہ سے تعزیت مسنونہ پیش کی۔

جبکہ نئی دہلی میں جمیعت العلماء ہند کے دفتر میں بعد نماز ظہر ایک تعزیتی نشست بھی منعقد ہوئی جس میں جمیعت العلماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا کلیم الدین قاسمی، مولانا عرفان، مولانا نجیب اللہ قاسمی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا یسین قاسمی،مولانا عظیم اللہ قاسمی سمیت دفتر میں موجود سبھی اسٹاف شریک ہوئے۔

دیوبند کی جانب سے جاری کردہ ریلیز کے مطابق مفتی سعید پالنپوری کے دارالعلوم دیوبند میں درس و تدریس کے 48 سالہ دور میں ہزارہا تشنگان علوم سر چشمہ فیض سے بلاواسطہ فیضیا ب ہوئے، جن کے قلمی فیوض اہل علم کے لیے نعمت لازوال ہیں۔

ریلیز میں مزید کہا گیا کہ 'آپ جیسے کریم النفس صاحب تقوی مشفق استاذ کا سایہ بہت بڑی سعادت اور ان کی وفات بڑی محرومی اور عظیم نقصان ہے، آپ کی ذات ستودہ صفات بہت سی علمی و عملی خوبیوں کا مظہر تھی۔

رحمۃ اللہ الواسعہ، شرح حجۃ اللہ البالغہ، افادات درس ترمذی 'تحفۃ المعی' افادات درس بخاری 'تحفۃ القاری' زبدۃ الطحاوی، داڑھی اور انبیاء کی سنتیں، حرمت مصاہرت، العون الکبیر وغیرہ مفتی سعید پالنپوری کی بہترین تصنیفات ہیں، اس کے علاوہ انھوں نے متعدد علمی و فقہی کتابیں لکھی ہیں۔

مولانا موصوف کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دیوبند کے ابتدا سے تا حیات ناظم عمومی رہے، انہوں نے دارالعلوم دیوبند میں بوقت ضرورت فتاویٰ نویسی فرمائی اور اہم فتاویٰ کے جوابات کی نگرانی فرماتے۔

آپ نے ہمیشہ جمیعۃ العلماء ہند اور اکابر جمیعت سے خصوصی تعلق رکھا اور دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد 1384ھ میں دارالعلوم اشرفیہ راندیر سورت میں درجہ علیا کے استاذ مقرر ہوئے تو وہاں جمیعت العلماء کی سرگرمیوں سے باضابطہ وابستہ ہوئے اور مسلسل نو برسوں تک جمیعت العلماء راندیر کے ناظم بھی رہے۔

حضرت فدائے ملت مولانا اسعد مدنی ان سے مشورہ فرماتے اور جب بھی مباحث فقہیہ جمیعت العلماء ہند کے اجتماعات منعقد ہوتے اس میں ان کو خصوصی طور سے مدعو فرماتے۔

حضرت مولانا سال گزشتہ بھی مباحث فقہیہ کے اجتماع میں شریک ہوئے تھے، وہ فقہ حنفی کے برصغیر میں نامور عالموں میں تھے اور دلائل کی قوت سے مسلک احناف کو عصر حاضر کے مسائل کا بہترین حل کے طور پر پیش کرتے۔

ریلیز میں لکھا ہے کہ 'جمیعت العلماء حضرت مولانا کے پسماندگان سے دلی ہمدرردی ظاہر کرتی ہے اور دست بہ دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو زمرہ صالحین میں مقام اعلی عطا فرمائے اور انبیاء و صدیقین کا رفیق بنائے، نیز اہل خاندان، اولاد و رفقاء نیز ہزارہا تلامذہ اور ہم متوسلین کو صبر و استقامت کے ساتھ اس غم کو برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

جمیعت العلماء ہند اپنے تمام جماعتی احباب، دینی مدارس کے ذمہ داروں سے مولانا مرحوم کے لیے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کے اہتمام کی اپیل کرتی ہے۔

مولانا مفتی سعید پالن پوری کی رحلت پر جمیعت العلماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری نے دیوبند میں ان کے گھر جا کر حضرت مفتی امین پالن پوری صاحب اور مفتی صاحب مرحوم کے صاحبزادگان و دیگر اہل خانہ سے تعزیت مسنونہ پیش کی۔

جبکہ نئی دہلی میں جمیعت العلماء ہند کے دفتر میں بعد نماز ظہر ایک تعزیتی نشست بھی منعقد ہوئی جس میں جمیعت العلماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا کلیم الدین قاسمی، مولانا عرفان، مولانا نجیب اللہ قاسمی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا یسین قاسمی،مولانا عظیم اللہ قاسمی سمیت دفتر میں موجود سبھی اسٹاف شریک ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.