مظفرنگر:مولانا طاہر کی وفات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مولانا نے اپنی زندگی بڑی سادگی کے ساتھ گزاری ہے، مولانا نے جمعیۃ علمائے ہند کے ذریعے بغیر کسی لالچ کے قوم کی خدمت کی، جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ اجلاس کی صدارت مولانا قاسم ضلع صدر جمعیۃ علماء مظفر نگر نے کی اور نظامت مولانا مکرم نے کی۔
مولانا مکرم قاسمی نے مولانا کی وفات کو جمعیۃ علماء ضلع مظفر نگر کے لیے ایک نقصان قرار دیا اور کہا کہ ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔ مولانا مہربان علی ؒ کے صاحبزادے اور مولانا طاہرنہایت قریب رہے۔ کلیم تیاگی نے کہا کہ مولانا طاہر قاسمی کی وفات کے بعد میں نہایت صدمے میں ہوں،میں ان کی وفات کو اپنا ذاتی نقصان سمجھتا ہوں۔
مولانا نے مجھے ہمیشہ والدکی طرح پیار کیا، اور ان کی یادوں کو میرے لئے بھلانا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا نے جمعیۃ علماء ہند کے لیے دن رات کام کیا۔حاجی شاہد تیاگی نے کہا کہ مولانا ایک بہادر انسان تھے، قوم کا درد ان کے سینے میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔وہ اپنی بات بے باکی سے پیش کر دیا کرتے تھے۔
وہ معاشرے کی بہتری کے لیے کام کرتے تھے۔ سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر پرمود تیاگی نے مولانا کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ سماجی اور ہم آہنگی کے لیے کام کرتے تھے۔ سابق ایم ایل اے سومانش پرکاش نے کہا کہ جب انہیں مولانا کی موت کا علم ہوا تو انہیں یقین نہیں آیا، کہا کہ وہ بہت ملنسار انسان تھے۔
ایسے لوگ بہت کم ہیں جو دوسروں کی خدمت میں اپنا وقت ص رف کرتے ہیں۔جمعیۃ علماء کے خازن اکرام قصار نے کہا کہ مولانا سے میرا رشتہ بہت گہرا رہا ہے، وہ ہمیشہ ملت کی خدمت میں رہا کرتے تھے۔ حاجی عزیز الرحمن نے کہا کہ میں نے مولانا طاہر کی زندگی کو بہت قریب سے دیکھا، وہ رتھیڑی والی مسجد کے امام تھے اور مسجد کی بڑی خدمت کر رہے تھے۔
حافظ محمد فرقان اسعدی نے کہا کہ مولانا طاہر قاسمی سے مجھے بہت انسیت تھی، وہ ہمیشہ میری طبیعت پوچھا کرتے تھے اور ایسی بات کیا کرتے تھے ،جو اب بھی ذہن و دل سے نہیں نکل رہی ہیں۔ اللہ ان کو غریق رحمت فرمائے۔ حافظ شیردین نے کہا کہ مولانا ہر ایک کے ساتھ محبت اور حسن سلوک سے پیش آتے تھے۔
انہوں نے جمعیۃ علماء کے تمام ذمہ داران سے اپیل کی کہ وہ مولانا کے اہل خانہ سے صلح رحمی کا تعلق رکھیں اور ان کی ہر ممکن مدد کریں۔ضلعی صدر مولانا قاسم نے کہا کہ ان کے جانے سے ہم خود کو ادھورا محسوس کر رہے ہیں، آج ان کے بغیر پروگرام ہو رہا ہے ۔
مولانا کی قربانیوں کو نم آنکھوں کے ساتھ بیان کرتے ہوئے صوبائی نائب صدر مولانا نذر محمد قاسمی نے کہا کہ جب مولانا کے ساتھ حادثہ پیش آیا، میں مسجد میں موجود تھا، جب بھی مجھے وہ واقعہ یاد آتا ہے۔ میرا دل پریشان ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ایسے مرد مجاہد تھے، کہ جب بھی قوم و ملت کا کوئی تقاضہ آیا انہوں نے اپنے کاموں کو چھوڑ کر قوم کے لئے رات دِن ایک کر دیا۔واضح رہے کہ مولانا طاہر کی وفات مسجد کی دیوار گرنے سے ہوئی۔
ان کی تعزیتی اجلاس میں سیکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود رہے۔ قادر رانا، ہریندر ملک، ستیش کمار روی، مفتی بن یامین قاسمی، مجلس اتحاد المسلمین کے پیغامات موجود رہے۔تعزیتی اجلاس کوشہر صدر حکیم امید علی اشرف، قاری اسرار، مولانا زبیر رحمانی، قاری ذاکر حسین، مفتی محمد اقبال، مولانا محمد اقبال، مولانا محمد ایوب، مولانا سعید الزماں،مولانا کلیم اللہ، مولانا مصطفی، سلیم ملک، آصف راہی، مفتی عبدالقادر، مولانا صداقت ، گوہر صدیقی، مفتی ذوالفقار، مولانا عبدالولی، ڈاکٹر شمیم الحسن وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔
معروف شاعر ڈاکٹر تنویر گوہر نے مرثیہ پڑھ کر مولانا طاہر قاسمی کو خراج عقیدت پیش کیا
اک انساں با ادب اور باہنر مولانا طاہر تھے
حقیقت میں ثمر آور شجر مولانا طاہر تھے
ہمارے مسئلوں سے باخبر مولانا طاہر تھے
برائے قوم جیسے چارہ گر مولانا طاہر تھے
حقیقت میں وہ جمعیت کے اک سچے سپاہی تھے
مقابل وقت کے سینہ سپر مولانا طاہر تھے
کیا تھا وقف اپنی زندگی کو دین کی خاطر
خدا کی راہ میں محو سفر مولانا طاہر تھے
یقیناً دوستوں کے دوست تھے اور یار یاروں کے
ہمارے دل میں ہر دم جلوہ گر مولانا طاہر تھے
بلاوہ آ گیا جلدی خدا کا بس یہی غم ہے
قضا کے سچ سے ورنہ با خبر مولانا طاہر تھے
خدا بخشے نہایت نیک دل انسان تھے گوہؔر
زباں پر سب کی ہے اچھے بشر مولانا طاہر تھے
مزید پڑھیں:Maulana Tahir Qasmi Passes away مظفرنگر جمعیت جنرل سکریٹری مولانا طاہر قاسمی کا انتقال
خصوصی شرکاء میں مولانا نذر محمد، مولانا محمد قاسم، کلیم تیاگی، محمد آصف قریشی بڈھانوی، حکیم امید علی، قاری سلیم مہربان، حافظ تحسین رانا، حافظ شیردین، مولانا اسرائیل، مولانا مدثر، عقیل حبیب، جمیل احمد، پردھان مرسلین، ڈاکٹر تنویر گوہر، ندیم ملک، رئیس الدین، مولانا اکرم ندوی، اسعد فاروقی، مولانا ناظر، مولانا عبداللہ، محمد عاطف، اُسامہ ، ساہل، ماسٹر اسلام الدین، یوسف ملک، قاری دین محمد، قاری توحید عزیز، مفتی زاہد، مولانا محمد زاہد، مولانا حسین، مولانا ہارون، مفتی محمد دانش قاسمی، محمد حارث، شہزاد تیاگی، مولانا صابر نظام، انجینئر نفیس رانا، بابو افضل، مولانا ساجد، مولانا ایوب شاملی، مولانا شوقین، مفتی اقبال، علیم صدیقی، مفتی مجیب الرحمن، قاری نفیس ، قاری جسیم، مولانا صداقت، مولانا شرافت، مفتی راغب، شرافت دیوان جی، بدرالزماں خان، تحسین اساروی وغیرہ شامل رہے۔