ETV Bharat / state

مظفر نگر میں قاری عثمان منصور پوری کے انتقال پر غم کا ماحول

مولانا سید اسعد مدنی کی وفات کے بعد عظیم آزادی پسند شخصیت قاری عثمان منصورپوری کو امیر الہند کا خطاب دیا گیا تھا۔ ان کی وفات کے بعد عالم اسلام میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔

author img

By

Published : May 21, 2021, 10:08 PM IST

مظفر نگر میں قاری عثمان منصور پوری کے انتقال پر  غم کا ماحول
مظفر نگر میں قاری عثمان منصور پوری کے انتقال پر غم کا ماحول

جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر اور دارالعلوم کے نگراں مہتمم قاری سید محمد عثمان منصور پوری کا آج 76 برس کی عمر میں گڑگاؤں کے ویدانتا اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ انتقال کی خبر سنتے ہی مظفرنگر میں غم کی لہر دوڑ گئی۔

قاری عثمان کی طبیعت پچھلے کئی دنوں سے ناساز چل رہی تھی جس کی وجہ سے انہیں گڑگاؤں کے ویدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

ان کی کووڈ کی رپورٹ بھی ماضی میں منفی آئی تھی لیکن اچانک دوپہر کے وقت ان کی طبیعت خراب ہونے سے انہیں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا۔

اس سے پہلے مولانا سید قاری عثمان منصور پوری کی رپورٹ 6 مئی کو مثبت آئی تھی اور انہوں نے خود کو ہوم ایسو لیٹ کر لیا تھا۔ تاہم کمزوری کی وجہ سے انہیں گڑگاؤں کے ویدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

مظفر نگر میں قاری عثمان منصور پوری کے انتقال پر غم کا ماحول

عالمی اسلام میں ان کی صحت کے لیے مستقل دعا کی جارہی تھی رات کے وقت اچانک ان کی طبیعت خراب ہوگئی اور ان کو وینٹی لیٹر پر لے جایا گیا آج جمعہ کے روز دوپہر کے وقت انہوں نے دنیا کو الوداع کہہ دیا۔
مولانا سید قاری عثمان منصور پوری عظیم آزادی پسند حضرت مولانا حسین احمد مدنی کے داماد تھے۔ وہ ایک طویل عرصے سے عالمی شہرت یافتہ اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند کے نایاب مہتمم تھے۔ مولانا عثمان منصور پوری حدیث کی تعلیم دیتے تھے 2008 میں انہیں جمعیت علمائے ہند کا قومی صدر بنایا گیا تھا۔ پچھلے سال شوریٰ کمیٹی نے انہیں دارالعلوم دیوبند کا نگراں مہتمم بنایا تھا۔

معلومات کے مطابق مولانا سید اسعد مدنی کی وفات کے بعد عظیم آزادی پسند قاری عثمان منصورپوری کو امیر الہند کا خطاب دیا گیا تھا ان کی وفات کے بعد عالم اسلام میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
جمعیت علماے ہند مغربی اترپردیش کے سیکرٹری قاری ذاکر حسین نے ان کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور سب سے ان کے لئے دعاؤں کی درخواست کی۔

جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر اور دارالعلوم کے نگراں مہتمم قاری سید محمد عثمان منصور پوری کا آج 76 برس کی عمر میں گڑگاؤں کے ویدانتا اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ انتقال کی خبر سنتے ہی مظفرنگر میں غم کی لہر دوڑ گئی۔

قاری عثمان کی طبیعت پچھلے کئی دنوں سے ناساز چل رہی تھی جس کی وجہ سے انہیں گڑگاؤں کے ویدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

ان کی کووڈ کی رپورٹ بھی ماضی میں منفی آئی تھی لیکن اچانک دوپہر کے وقت ان کی طبیعت خراب ہونے سے انہیں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا۔

اس سے پہلے مولانا سید قاری عثمان منصور پوری کی رپورٹ 6 مئی کو مثبت آئی تھی اور انہوں نے خود کو ہوم ایسو لیٹ کر لیا تھا۔ تاہم کمزوری کی وجہ سے انہیں گڑگاؤں کے ویدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

مظفر نگر میں قاری عثمان منصور پوری کے انتقال پر غم کا ماحول

عالمی اسلام میں ان کی صحت کے لیے مستقل دعا کی جارہی تھی رات کے وقت اچانک ان کی طبیعت خراب ہوگئی اور ان کو وینٹی لیٹر پر لے جایا گیا آج جمعہ کے روز دوپہر کے وقت انہوں نے دنیا کو الوداع کہہ دیا۔
مولانا سید قاری عثمان منصور پوری عظیم آزادی پسند حضرت مولانا حسین احمد مدنی کے داماد تھے۔ وہ ایک طویل عرصے سے عالمی شہرت یافتہ اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند کے نایاب مہتمم تھے۔ مولانا عثمان منصور پوری حدیث کی تعلیم دیتے تھے 2008 میں انہیں جمعیت علمائے ہند کا قومی صدر بنایا گیا تھا۔ پچھلے سال شوریٰ کمیٹی نے انہیں دارالعلوم دیوبند کا نگراں مہتمم بنایا تھا۔

معلومات کے مطابق مولانا سید اسعد مدنی کی وفات کے بعد عظیم آزادی پسند قاری عثمان منصورپوری کو امیر الہند کا خطاب دیا گیا تھا ان کی وفات کے بعد عالم اسلام میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
جمعیت علماے ہند مغربی اترپردیش کے سیکرٹری قاری ذاکر حسین نے ان کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور سب سے ان کے لئے دعاؤں کی درخواست کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.