کانپور: جمعیت علمائے ہند اترپردیش کانپور یونٹ نے 1444 ہجری سال کے آغاز کے موقع پر ایک استقبالیہ جلسہ کا اہتمام کیا گیا، جہاں مقررین نے سنہ ہجری کو فروغ دینے پر زور دیا۔ جمیعت علمائے ہند کے نائب صدر امین الحق عبداللہ قاسمی نے بتایا کہ سن ہجری حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اور ان تمام صحابہ کرام کی یادگار ہے جنہوں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی قیادت میں اتفاق رائے سے سن ہجری کے استعمال کا فیصلہ کیا تھا، اور سن ہجری کے استعمال کی شروعات کی تھی۔ اب اس کی حفاظت کرنا مسلمانوں کا فرض ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ روزانہ کے کاموں میں سن ہجری کو زندگی کا حصہ بنائے۔ انہوں نے کہاکہ خاص طور سے وہ لوگ جو مدرسوں، مسجدوں سے تعلق رکھتے ہیں مذہبی معاملات میں دلچسپی رکھتے ہیں ان کی جہاں تک رسائی ہے لوگوں کے دلوں میں یہ بات بیٹھانے کی کوشش کریں کہ وہ اپنے کاموں، شادی بیاہ وغیرہ اور دیگر تمام معاملات میں سن ہجری کے مطابق معاملات کو طے کریں اور سن ہجری کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ Jamiat Ulema E Hind Celebrated Hijri New Year
جلسہ میں علمائے کرام نے یہ بھی بتایا کہ اس مہینے میں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت، حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت اور ان کے ساتھیوں کی کربلا میں شہادت جیسے اہم واقعات رونما ہوئے ہیں، ان سب کے پیش نظر محرم کے مہینے کو منخوس نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ اس مہینے کی عضمت کا ذکر قرآن پاک میں آیا ہے۔'
مزید پڑھیں: