سنہ 1992 کے 6 دسمبر کو اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں واقع تاریخی بابری مسجد Historical Babri Mosque کو ہندو شدت پسندوں نے شہید کر دیا تھا۔ ملک میں چھ دسمبر بابری مسجد کی شہادت Babri Masjid Demolition کی تاریخ سے منسوب ہے۔ تبھی سے جمیعت علماء ہند اس دن کو یوم دعا Prayer Day کے طور مناتی آرہی ہے۔
بابری مسجد Babri Masjid سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی جمیعت علماء ہند کے ذریعہ اس روز ملک میں امن اور بھائی چارے کے لیے دعائیں کرائی جاتی ہیں، لیکن گزشتہ دنوں اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا اور یوپی کے ڈپٹی سی ایم کے بیان پر اعتراض جتاتے ہوئے جمیعت علماء ہند نے حکومت سے اس طرح کے بیانات دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وہیں دوسری جانب اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا All India Hindu Maha Sabha کے 6 دسمبر کو متھرا کی شاہی عید گاہ میں مورتی رکھے جانے کے اعلان کو یوپی حکومت نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے وہاں کسی بھی طرح کی حرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Babri Masjid Demolition Anniversary Today: بابری مسجد کی برسی پر مسلم علاقوں سیکیورٹی انتظامات سخت
جس کی وجہ سے ناراض اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا کی جانب سے اس موقع پر یگ اور ہون کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک میں جہاں کہیں بھی مندر کی جگہ پر مسجد بنائی گئی ہے، ان کو آزاد کرایا جائے گا۔