ETV Bharat / state

Israel-Palestine Conflict علی گڑھ میں فلسطین کے حق میں احتجاج

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 9, 2023, 8:49 AM IST

Updated : Oct 9, 2023, 10:30 AM IST

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے درمیان دنیا بھر میں کہیں فلسطین کی حمایت کی جارہی ہے تو کہیں اسرائیل کی حمایت میں کھڑے ہونے کا اعلان کیا جارہا ہے۔

slogans in support of Palestine
slogans in support of Palestine

علی گڑھ: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع برسوں پہلے شروع ہونے والی جنگ کا نتیجہ ہے۔ گذشتہ ہفتے کے روز حماس کی جانب سے حملے کے بعد دونوں اطراف سے حملے جاری ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اس سلسلے میں اتوار کی رات دیر گئے سینکڑوں طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے دوران طلباء نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کی حمایت میں پوسٹر اور بینرز کے ساتھ وی اسٹینڈ فلسطین، ( ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں) اے ایم یو اسٹینڈ فلسطین جیسے نعرے لگائے۔ جبکہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے حماس کا پتلہ جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے فلسطین کی حمایت میں دیگر مذہبی نعروں کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے اور کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لیکن دوسری جانب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کے باعث ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ یونیورسٹی کے طلباء کا کہنا تھا کہ فلسطین پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔

فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے اے ایم یو کے طلبہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا کہ اسرائیل فلسطین پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ طلبہ نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے کہ جب یوکرین پر حملہ ہوتا ہے تو ملک اور دنیا یوکرین کی حمایت میں نکل آتی ہے۔ لیکن جب فلسطین کی بات آتی ہے تو سب خاموش ہوجاتے ہیں۔ طلباء نے کہا کہ آج فلسطین بحران کا شکار ہے، لیکن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور یہاں کے تمام طلبہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے لیے دعا گو ہیں۔

طلبہ کے صدر نوید چودھری نے کہا کہ فلسطین پر مظالم ہوتے رہے ہیں، اسے بند ہونا چاہیے اور اے ایم یو ایسا ادارہ ہے کہ جب بھی دنیا کے کسی کونے میں مظالم ہوئے ہیں، طلبہ نے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ طالب علم رہنما نے کہا کہ وہ اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، تمام مسلم قائدین سے درخواست ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت کریں۔

اے ایم یو کے طلباء نے ڈاک پوائنٹ سے باب سید تک احتجاجی مارچ بھی نکالا۔ اس دوران طالب علم رہنما جاوید نے کہا کہ فلسطین گزشتہ 70 سالوں سے ظلم کا شکار ہے۔جاوید نے کہا کہ ''فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل نے قبضہ کر رکھا ہے، اس معاملے میں دنیا کے طاقتور ممالک کا دوہرا معیار نظر آتا ہے'’۔

مزید پڑھیں: حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلوں کی تعداد چھ سو تک پہنچ گئی

وہیں دوسری جانب شہر کے گاندھی پارک تھانہ علاقے میں اتوار کو بجرنگ دل کے کارکنوں نے حماس کا پتلہ نذر آتش کیا۔ اس دوران بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد نے ڈاون ود فلسطین، ڈاون ود حماس جیسے نعرے بھی لگائے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد تمام ہندو تنظیمیں اسرائیل کی حمایت میں آگئی ہیں۔ بجرنگ دل کے کوآرڈینیٹر گورو شرما نے پتلا جلاتے ہوئے نعرے لگائے۔

علی گڑھ: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع برسوں پہلے شروع ہونے والی جنگ کا نتیجہ ہے۔ گذشتہ ہفتے کے روز حماس کی جانب سے حملے کے بعد دونوں اطراف سے حملے جاری ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اس سلسلے میں اتوار کی رات دیر گئے سینکڑوں طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے دوران طلباء نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کی حمایت میں پوسٹر اور بینرز کے ساتھ وی اسٹینڈ فلسطین، ( ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں) اے ایم یو اسٹینڈ فلسطین جیسے نعرے لگائے۔ جبکہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے حماس کا پتلہ جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے فلسطین کی حمایت میں دیگر مذہبی نعروں کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے اور کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لیکن دوسری جانب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کے باعث ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ یونیورسٹی کے طلباء کا کہنا تھا کہ فلسطین پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔

فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے اے ایم یو کے طلبہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا کہ اسرائیل فلسطین پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ طلبہ نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے کہ جب یوکرین پر حملہ ہوتا ہے تو ملک اور دنیا یوکرین کی حمایت میں نکل آتی ہے۔ لیکن جب فلسطین کی بات آتی ہے تو سب خاموش ہوجاتے ہیں۔ طلباء نے کہا کہ آج فلسطین بحران کا شکار ہے، لیکن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور یہاں کے تمام طلبہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے لیے دعا گو ہیں۔

طلبہ کے صدر نوید چودھری نے کہا کہ فلسطین پر مظالم ہوتے رہے ہیں، اسے بند ہونا چاہیے اور اے ایم یو ایسا ادارہ ہے کہ جب بھی دنیا کے کسی کونے میں مظالم ہوئے ہیں، طلبہ نے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ طالب علم رہنما نے کہا کہ وہ اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، تمام مسلم قائدین سے درخواست ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت کریں۔

اے ایم یو کے طلباء نے ڈاک پوائنٹ سے باب سید تک احتجاجی مارچ بھی نکالا۔ اس دوران طالب علم رہنما جاوید نے کہا کہ فلسطین گزشتہ 70 سالوں سے ظلم کا شکار ہے۔جاوید نے کہا کہ ''فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل نے قبضہ کر رکھا ہے، اس معاملے میں دنیا کے طاقتور ممالک کا دوہرا معیار نظر آتا ہے'’۔

مزید پڑھیں: حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلوں کی تعداد چھ سو تک پہنچ گئی

وہیں دوسری جانب شہر کے گاندھی پارک تھانہ علاقے میں اتوار کو بجرنگ دل کے کارکنوں نے حماس کا پتلہ نذر آتش کیا۔ اس دوران بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد نے ڈاون ود فلسطین، ڈاون ود حماس جیسے نعرے بھی لگائے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد تمام ہندو تنظیمیں اسرائیل کی حمایت میں آگئی ہیں۔ بجرنگ دل کے کوآرڈینیٹر گورو شرما نے پتلا جلاتے ہوئے نعرے لگائے۔

Last Updated : Oct 9, 2023, 10:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.