ETV Bharat / state

ذیابیطس پاؤں کے السر کا لیزر سے علاج کی ایجاد، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر کا کارنامہ

Invention of laser treatment for diabetic foot ulcers علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ بایوٹیکنالوجی کے پروفیسر اسد اللہ خان نے اپنی دس سال کی ریسرچ میں ایک خصوصی 'فوٹو ڈائنیمک تھراپی' کی ایجاد کی ہے جس میں خاص قسم کے لیکیوڈ اور لیزر کی مدد سے ذیابیطس کے پاؤں کے السر کا علاج کامیابی کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔

ذیابیطس پاؤں کے السر کا لیزر سے علاج کی ایجاد، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر کا کارنامہ
ذیابیطس پاؤں کے السر کا لیزر سے علاج کی ایجاد، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر کا کارنامہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 28, 2023, 5:22 PM IST

Updated : Dec 28, 2023, 5:35 PM IST

ذیابیطس پاؤں کے السر کا لیزر سے علاج کی ایجاد، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر کا کارنامہ

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ بایوٹیکنالوجی کے پروفیسر اسد اللہ خان نے اپنی دس سال کی ریسرچ میں ایک خصوصی 'فوٹو ڈائنیمک تھراپی' کی ایجاد کی ہے جس میں خاص قسم کے لیکیوڈ اور لیزر کی مدد سے ذیابیطس کے پاؤں کے السر کا علاج کامیابی کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) سے تیس مریضوں کے علاج کی اجازت مل گئی ہے، اب تک دو مریضوں کا کامیاب علاج بھی کیا جا چکا ہے۔ ذیابیطس کے پاؤں کا السر وہ زخم ہے جو زیادہ تر ذیابیطس کے مریضوں کے پیروں پر ظاہر ہوتے ہیں۔ ذیابیطس کے کچھ مریض اپنے پیروں میں خون کی خراب گردش محسوس کرتے ہیں اس طرح چھالے اور زخموں کا پتہ نہیں چلتا بعض اوقات یہ اس طرح کے زخم یا السر متعدی بن جاتے ہیں جب ان کا پتہ نہ چلایا جائے اور علاج نہ کیا جائے۔

اطلاع کے مطابق دنیا میں تقریبا 50 کروڑ ذیابیطس کے مریض ہیں جن میں سے تقریبا 20 سے 30 فیصد مریضوں کو فُٹ السر ہے۔ کل فُٹ السر کے مریضوں میں سے 20 فیصد مریضوں کے پاؤں کو کاٹنا پڑتا ہے اور 10 فیصد مریضوں کی موت ہو جاتی ہے جس کی وجہ وقت پر علاج نہیں ملنا، وقت پر مرض کا پتا نہیں چلنا تاکہ اس کا حتمی علاج ہوسکے۔ ذیابیطس کے پاؤں کے السر کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر، علاج کو آسان اور سستا بنانے کے لئے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ بایوٹیکنالوجی کے پروفیسر اسد اللہ خان نے ایک دس سال کی ریسرچ میں ایک خاص قسم کی تھراپی کی ایجاد کرکے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ جس کا نام فوٹو ڈائنیمک تھراپی ہے اس تھراپی کے ذریعہ ذیابیطس کے فٹ السر کا علاج بآسانی محض 14 دن ایک خاص قسم کی لیزر کی مدد سے کیا جا سکتا ہے۔

پروفیسر اسد اللہ خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے تیس مریضوں کے علاج کی اجازت مل گئی ہے، اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں اب تک ذیابیطس کے فٹ السر کے دو مریضوں کا کامیاب علاج بھی کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کسی بھی خلے زخم یا خاص کر فٹ السر کے زخم کے علاج کے لئے ہم نے اپنی دس سال کی ریسرچ میں ایک خاص تھراپی کا ایجاد کیا ہے جس میں ایک لیکیوڈ اور لیزر کی مدد سے علاج کیا جا رہا ہے، زخم پر پہلے لیکیوڈ لگایا جاتا ہے پھر خاص قسم کے لیزر کی مدد سے اس فٹ السر کا علاج کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حضرت پیر محمد شاہ کے عرس کا اغاز


انہوں نے بتایا فیلحال اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں یہ علاج مفت کیا جارہا ہے اور جلد ہی یہ علاج بہت کم قیمت پر دیگر مریضوں کے لئے دستیاب کردیا جائے گا، اس ٹیکنولوجی کی ایجاد مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھ کر کیا گیا ہے امید ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس ایجاد سے جلد فٹ السر کے مریض مستفید ہوں گے۔

ذیابیطس پاؤں کے السر کا لیزر سے علاج کی ایجاد، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر کا کارنامہ

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ بایوٹیکنالوجی کے پروفیسر اسد اللہ خان نے اپنی دس سال کی ریسرچ میں ایک خصوصی 'فوٹو ڈائنیمک تھراپی' کی ایجاد کی ہے جس میں خاص قسم کے لیکیوڈ اور لیزر کی مدد سے ذیابیطس کے پاؤں کے السر کا علاج کامیابی کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) سے تیس مریضوں کے علاج کی اجازت مل گئی ہے، اب تک دو مریضوں کا کامیاب علاج بھی کیا جا چکا ہے۔ ذیابیطس کے پاؤں کا السر وہ زخم ہے جو زیادہ تر ذیابیطس کے مریضوں کے پیروں پر ظاہر ہوتے ہیں۔ ذیابیطس کے کچھ مریض اپنے پیروں میں خون کی خراب گردش محسوس کرتے ہیں اس طرح چھالے اور زخموں کا پتہ نہیں چلتا بعض اوقات یہ اس طرح کے زخم یا السر متعدی بن جاتے ہیں جب ان کا پتہ نہ چلایا جائے اور علاج نہ کیا جائے۔

اطلاع کے مطابق دنیا میں تقریبا 50 کروڑ ذیابیطس کے مریض ہیں جن میں سے تقریبا 20 سے 30 فیصد مریضوں کو فُٹ السر ہے۔ کل فُٹ السر کے مریضوں میں سے 20 فیصد مریضوں کے پاؤں کو کاٹنا پڑتا ہے اور 10 فیصد مریضوں کی موت ہو جاتی ہے جس کی وجہ وقت پر علاج نہیں ملنا، وقت پر مرض کا پتا نہیں چلنا تاکہ اس کا حتمی علاج ہوسکے۔ ذیابیطس کے پاؤں کے السر کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر، علاج کو آسان اور سستا بنانے کے لئے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ بایوٹیکنالوجی کے پروفیسر اسد اللہ خان نے ایک دس سال کی ریسرچ میں ایک خاص قسم کی تھراپی کی ایجاد کرکے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ جس کا نام فوٹو ڈائنیمک تھراپی ہے اس تھراپی کے ذریعہ ذیابیطس کے فٹ السر کا علاج بآسانی محض 14 دن ایک خاص قسم کی لیزر کی مدد سے کیا جا سکتا ہے۔

پروفیسر اسد اللہ خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے تیس مریضوں کے علاج کی اجازت مل گئی ہے، اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں اب تک ذیابیطس کے فٹ السر کے دو مریضوں کا کامیاب علاج بھی کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کسی بھی خلے زخم یا خاص کر فٹ السر کے زخم کے علاج کے لئے ہم نے اپنی دس سال کی ریسرچ میں ایک خاص تھراپی کا ایجاد کیا ہے جس میں ایک لیکیوڈ اور لیزر کی مدد سے علاج کیا جا رہا ہے، زخم پر پہلے لیکیوڈ لگایا جاتا ہے پھر خاص قسم کے لیزر کی مدد سے اس فٹ السر کا علاج کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حضرت پیر محمد شاہ کے عرس کا اغاز


انہوں نے بتایا فیلحال اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں یہ علاج مفت کیا جارہا ہے اور جلد ہی یہ علاج بہت کم قیمت پر دیگر مریضوں کے لئے دستیاب کردیا جائے گا، اس ٹیکنولوجی کی ایجاد مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھ کر کیا گیا ہے امید ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس ایجاد سے جلد فٹ السر کے مریض مستفید ہوں گے۔

Last Updated : Dec 28, 2023, 5:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.