ETV Bharat / state

اترپردیش میں اقلیتوں کی ہراسانی بند کی جائے - اترپردیش میں اقلیتوں کی ہراسانی بند کی جائے

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی  نے کہا اگر پولیس نے اپنے روایہ میں تبدیلی نہیں لائی تو سماجی تنظیمیں ایک ساتھ مل کر پولیس کے خلاف اعلان جنگ کریں گی اور یہ لڑائی لاٹھی بھالے سے نہیں بلکہ بھارتی آئین کی مدد سے  کی جائے گی۔

intimidating minorities in uttar pradesh should immediately stop: social democratic party
اترپردیش میں اقلیتوں کی ہراسانی بند کی جائے
author img

By

Published : Dec 24, 2019, 7:03 PM IST

متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج جاری ہے لیکن جو حالات اتر پردیش حکومت اور پولیس نے بنائے ہے وہ کافی کشیدہ ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق 16 سے زائد اموات ہوئی ہے جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد دو درجن تک ہے جبکہ 4 ہزار سے زائد نوجوان پولیس حراست میں ہیں۔

اسی سے متعلق دارالحکومت دہلی میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں اتر پردیش میں جاری پولیس سختی کے خلاف حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اترپردیش میں اقلیتوں کی ہراسانی بند کی جائے

پارٹی نے کہا اگر پولیس نے اپنے روایہ میں تبدیلی نہیں لائی تو سماجی تنظیمیں ایک ساتھ مل کر پولیس کے خلاف اعلان جنگ کریں گی اور یہ لڑائی لاٹھی بھالے سے نہیں بلکہ بھارتی آئین کی مدد سے کی جائے گی۔

انہوں نے کہا پُرامن احتجاج کر رہے لوگوں پر پولیس کے ذریعے لاٹھی چارج، سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرنا، اس بات کا ثبوت ہے کہ پولیس امتیازی سلوک کر رہی ہیں۔

متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج جاری ہے لیکن جو حالات اتر پردیش حکومت اور پولیس نے بنائے ہے وہ کافی کشیدہ ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق 16 سے زائد اموات ہوئی ہے جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد دو درجن تک ہے جبکہ 4 ہزار سے زائد نوجوان پولیس حراست میں ہیں۔

اسی سے متعلق دارالحکومت دہلی میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں اتر پردیش میں جاری پولیس سختی کے خلاف حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اترپردیش میں اقلیتوں کی ہراسانی بند کی جائے

پارٹی نے کہا اگر پولیس نے اپنے روایہ میں تبدیلی نہیں لائی تو سماجی تنظیمیں ایک ساتھ مل کر پولیس کے خلاف اعلان جنگ کریں گی اور یہ لڑائی لاٹھی بھالے سے نہیں بلکہ بھارتی آئین کی مدد سے کی جائے گی۔

انہوں نے کہا پُرامن احتجاج کر رہے لوگوں پر پولیس کے ذریعے لاٹھی چارج، سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرنا، اس بات کا ثبوت ہے کہ پولیس امتیازی سلوک کر رہی ہیں۔

Intro:متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج جاری ہے لیکن جو حالات اتر پردیش حکومت اور پولیس نے بنائیں ہے وہ بہت خطرناک ہے اب تک تقریباً 27 سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے اور 4 ہزار سے زائد نوجوان پولیس حراست میں ہیں.


Body:اسی سے متعلق دارالحکومت دہلی میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں اتر پردیش میں جاری پولیس کی بربریت کے خلاف حکمت عملی تیار کی گئی اگر پولیس اپنی بربریت سے بعض نہیں آتی تو سماجی تنظیمیں ایک ساتھ مل کر پولیس کے خلاف اعلان جنگ کریں گی اور یہ لڑائی لاٹھی بھالے سے نہیں بلکہ بھارتی آئین کی مدد سے کی جائے گی.

جو ظلم و ستم یوگی حکومت کے ذریعے اتر پردیش میں ڈھائے جا رہے ہیں اس کا ثبوت متعدد ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے جس میں اتر پردیش کی پولیس صاف دکھائی دے رہی ہے.

پرامن احتجاج کر رہے لوگوں پر پولیس کے ذریعے لاٹھی چارج سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کو پولیس کے ذریعے توڑا جانا یہ سب آپ سوشل میڈیا پر شیئر ہورہی ویڈیو میں آسانی سے دیکھ سکتے ہیں جس سے یہ ثابت ہو جاتی ہے کہ پولیس کی منشا کیا تھی.

قابل ذکر ہے کہ پہلے بھی بی جے پی کے اقتدار میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو واسی طرح نشانہ بناتے ہوئے دیکھا گیا ہے لیکن آج تک تنظیم کے خلاف ایسے الزامات ثابت نہیں ہوسکے جس سے تنظیم یا اس کے ممبران کو شک کی نگاہ سے دیکھا جا سکے.


Conclusion:تسلیم رحمانی، جنرل سیکرٹری، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا

محمود پراچہ، سینیئر وکیل، سپریم کورٹ

بھانو پرتاپ، سینیئر ایڈوکیٹ، سپریم کورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.