متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج جاری ہے لیکن جو حالات اتر پردیش حکومت اور پولیس نے بنائے ہے وہ کافی کشیدہ ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق 16 سے زائد اموات ہوئی ہے جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد دو درجن تک ہے جبکہ 4 ہزار سے زائد نوجوان پولیس حراست میں ہیں۔
اسی سے متعلق دارالحکومت دہلی میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں اتر پردیش میں جاری پولیس سختی کے خلاف حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پارٹی نے کہا اگر پولیس نے اپنے روایہ میں تبدیلی نہیں لائی تو سماجی تنظیمیں ایک ساتھ مل کر پولیس کے خلاف اعلان جنگ کریں گی اور یہ لڑائی لاٹھی بھالے سے نہیں بلکہ بھارتی آئین کی مدد سے کی جائے گی۔
انہوں نے کہا پُرامن احتجاج کر رہے لوگوں پر پولیس کے ذریعے لاٹھی چارج، سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرنا، اس بات کا ثبوت ہے کہ پولیس امتیازی سلوک کر رہی ہیں۔