جس کے بعد اب سینیئر رہنماؤ میں ناراضگی ہے اور انہوں نے پارٹی کے خلاف ہی بیان جاری کرنے شروع کر دیا ہے۔
سینیئر رہنماؤں نے یہاں تک کہنا شروع کر دیا ہے کہ اس کا جلد ہی خمیازہ پارٹی کو بھگتنا پڑے گا اور دہلی میں ہونے والے الیکشن میں اس کا اثر پارٹی کو دیکھنے ملے گا۔
کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق رکن اسمبلی خالد گوری نے آج کانگریس کے اعلی کمان کی طرف سے دس سینیئر رہنماؤں کو نکالے جانے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
خالد گوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں بتایا کہ 'کانگریس کا یہ کارنامہ روم کے نیرو کی یاد دلاتا ہے جس کے بارے میں ایک کہاوت ہے کہ روم جل رہا تھا اور نیرو اپنی بانسری بجا رہا تھا، اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ اسے روم کی مشکلوں کو حل کرنے کی جگہ میوزک سے زیادہ محبت تھی۔'
کانگریس کے سینیئر رہنما نے الزام لگایا کہ 'کانگریس پارٹی ویسے بھی کمزور ہو رہی ہے اور اب سینیئر رہنما کو باہر نکالنا کانگریس کے لیے مزید مشکل کا سبب بنے گا۔'
خالد گوری نے صرف ناراضگی ہی نہیں ظاہر کی بلکہ آنے والے دہلی الیکشن میں پارٹی کو ہونے والے نقصان کے بارے میں بھی بتایا۔
کانگریس کے اس فیصلے کے بعد کہیں نہ کہیں کانگریس کی اندرونی سیاست تیز ہوگئی ہے.