شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف سکھ سماج کی حمایت حاصل کرنے کے لیے دارالحکومت دہلی سے ایک وفد نے امرتسر میں واقع گولڈن ٹییمپل جا کر 'اکال تخت' (سکھ سماج کی سب سے بڑی مذہبی تنظیم) سے ملاقات کی۔
اس ملاقات کا مقصد سکھ سماج کے باشندوں کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف جاری احتجاج میں ان کی حمایت حاصل کرنا تھا۔
خیال رہے کہ شاہین باغ میں خواتین کے ذریعہ شروع کیے گئے احتجاجی مظاہرہ میں ایک بڑی تعداد ایسی ہے، جو سکھ سماج سے تعلق رکھتی ہے تاہم سکھ سماج کے مذہبی رہنماؤں کی جانب سے کوئی بھی بیان سامنے نہیں آیا تھا۔
اسی ضمن میں دہلی سے ایک وفد کی شکل میں کچھ لوگ روانہ ہوئے جن کی قیادت دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام کررہے تھے۔
ان کے ساتھ جماعت اسلامی ہند کے سلیم انجینیئر، مشاورت سے مجتبٰی فاروق، جمعیت علمائے ہند پنجاب کے صدر اور جماعت اسلامی ہند کے پنجاب کے صدر سمیت سات لوگوں نے 'اکال تخت' سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر ظفرالاسلام خان کے مطابق یہ ملاقات کامیاب رہی، اکال تخت کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی گئی کے وہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرتے ہیں اور دہلی میں اپنے لوگوں سے اپیل کریں گے کہ وہ اس احتجاج میں شامل ہوں۔