علی گڑھ:مرگی کے بین الاقوامی دن پر ڈسٹرکٹ ارلی انٹروینشن سنٹر و سینٹر آف ایکسیلنس (ڈی ای آئی سی-سی او ای)، جے این میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے علی گڑھ ضلع میں راشٹریہ بال سواستھ کاریہ کرم، اور نیشنل ہیلتھ مشن سے وابستہ مختلف بلاکوں کے میڈیکل افسران کے لیے ایک تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا،اور مرگی کے مرض میں مبتلا بچوں کے سرپرستوں کے لیے سپورٹ گروپ کی میٹنگ بھی منعقد کی۔ ٹریننگ کا بنیادی مقصد میڈیکل افسران کو مرگی کے مرض میں مبتلا بچوں کی ضروریات کی جانب متوجہ کرنا اور گہرائی سے اس کی تشخیص و علاج پر زور دینا تھا۔ یہ دونوں پروگرام پروفیسر تبسم شہاب، سابق کنوینر (ڈی ای آئی سی۔سی او ای) پروفیسر کامران افضل، کنوینر (ڈی ای آئی سی۔سی او ای) اور ڈاکٹر عظمیٰ فردوس، نوڈل آفیسر (ڈی ای آئی سی-سی او ای) کی رہنمائی میں منعقد کی۔
ٹریننگ میں بیس میڈیکل افسران نے حصہ لیا۔ اس موقع پر مرگی کی شناخت اور علاج، مرض کے نفسیاتی پہلو اور دماغی حرکات، اور مرگی کے شکار بچوں میں سیکھنے کی مسائل پر گفتگو کی گئی۔ ڈاکٹر سنجیدہ نور، میڈیکل آفیسر، ڈاکٹر فردوس جہاں، کلینیکل سائیکالوجسٹ، اور ڈاکٹر محمد نوشاد، اسپیشل ایجوکیٹر نے الگ الگ سیشن سے خطاب کیا۔ پروفیسر وینا مہیشوری، ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن، پروفیسر راکیش بھارگو، پرنسپل اور سی ایم ایس، جے این ایم سی ایچ، پروفیسر حارث ایم خان، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور مناظر حسین، ڈی ای آئی سی منیجر نے پروگرام میں شرکت کی، جنہوں نے بعد میں میڈیکل افسران کو شرکت کا سرٹیفکیٹ اور والدین اور بچوں کو انعامات پیش کئے۔
مزید پڑھیں:اندور: مرگی کے مرض کے لیے بیداری مہم
پیرنٹس سپورٹ گروپ کے پروگرام میں مرگی کے مختلف پہلوؤں سے متعلق سرپرستوں کے خدشات دور کئے گئے۔ ڈینٹل سرجن ڈاکٹر نوید الرحمن، فزیوتھیریپسٹ نصرت جہاں اور پیڈیاٹرک آپٹومیٹرسٹ مسز انم خالد نے اظہار خیال کیا۔ ڈی ای آئی سی کے انٹرنز نے مرگی کے مختلف پہلوؤں پر مبنی ایک نکڑ ناٹک پیش کیا۔ اس کے علاوہ مرگی میں مبتلا بچوں کا ڈرائنگ مقابلہ بھی کرایا گیا۔