اترپردیش کےامروہہ ضلع میں سوشل میڈیا پر ایک شخص اور خاتون نے ان کی جان بچانے حکومت سے درخواست کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چندرشیکھر نامی ہندو شخص نے ارم نامی مسلم لڑکی سے شادی کی،اور دونوں نے ویڈیو پیام میں کہا کہ انھوں نے اپنی مرضی اور پسند سے شادی کی ہے۔
اس سلسلے میں انھوں نے ایک ویڈیو شیر کیا ہے جس میں لڑکی کے گھر والےاسے زبردستی لے جانے کی کوشش کرتے دکھائی دیے۔
ریاست اُتر پردیش کے ضلع امروہہ کے رہنے والے چندر شیکھر اور ارم نے اپنی شادی کے قانونی دستاویزات دکھائے۔
انہوں نے محبت کی شادی کی ہے،اور بتایا کہ لڑکی کے اہل خانہ ان کی زندگی کے دشمن بن گئے ہیں۔ اگرچہ دونوں بالغ ہیں اور ان کی شادی غازی آباد عدالت میں ہوئی ہے، لڑکی کو کو اس کے گھر والے زبردستی اپنے ساتھ لے جانا چاہتے ہیں۔
لڑکا اور لڑکی نے کہا کہ انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ لڑکی نے کہا کہ وہ بالغ ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔
ان دونوں نے ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپنی جان کی حفاظت کی اپیل کی۔