کورونا وائرس کے پیش نظر خون کے عطیہ دینے کی مہم میں کورونا وائرس انفیکشن کے رکاوٹ کے امکان کو ختم کیا جا سکے۔ اس کے لیے مرکزی حکومت نے خون عطیہ کے لئے نئی ہدایات جاری کیے ہیں۔
وزارت صحت نے کورونا انفیکشن سے بچنے کے لئے جاری لاک ڈاؤن میں بھیڑ کی عدم موجودگی کے پیش نظر خون کے عطیہ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ خاص طور پر مریضوں کو خون دیتے وقت انفیکشن کے خطرے کو دیکھتے ہوئے وزارت نے موجودہ حالات میں خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا ہے۔
وزارت کے تحت کام کرنے والی اس کونسل کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شوبنی رنجن نے ریاستوں کی ایڈز کنٹرول سوسائٹی اور ریاستی بلڈ ٹرانسفیوژن کونسلوں سے اپنی مخصوص ضروریات کے مطابق نئی ہدایات پر عمل درآمد کرنے کو کہا ہے۔
ڈاکٹر رنجن نے کہا کہ خون کے عطیات کے میدان میں کام کرنے والے پیشہ ور افراد کی مدد سے ان ہدایات پرعمل کرتے ہوئے مطالبہ کے مطابق خون کے ذخیرے کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر خون کے مرکز، خون کی فراہمی کو بحال رکھنے کے لیے صحت مند لوگوں کی جانب سے کیے جانے والے رضاکارانہ خون کے عطیہ پر انحصار کرتے ہیں۔
رنجن نے کہا کہ صحت سے متعلقہ ہنگامی صورتحال کو پھیلانے کے خطرے کے پیش نظر خون کی فراہمی کو برقرار رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، خاص طور پر ایک متعدی بیماری کی وبا کے طور پر۔
ایسے میں رضا کارانہ اور محفوظ خون عطیہ کو یقینی بنانے کے لئے ہدایات جاری کیے گئے ہیں۔ اس میں عطیہ دہندگان کو انفیکشن سے تحفظ فراہم کرتے ہوئے خون کے عطیہ کو یقینی بنانا ہے۔
اس میں خون کوایگولیشن کا نظام کے مناسب انتظام کے لئے اقدامات کرنے کو بھی کہا ہے۔
ساتھ ہی کورونا انفیکشن کے زد میں آنے والے اور بیرون ملک سے واپس لوٹے کسی بھی شخص کو کم سے کم 28 دن تک خون کا عطیہ نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔