لکھنؤ: گنا کسانوں کے مفاد کے لیے اتر پردیش ریاست کے کمشنر (گنا و شکر) سنجے آر بھوسریڈی کے ذریعہ بتایا گیا کہ پیرائی سیشن 2022-23 شروع ہونے کے ساتھ ساتھ شکر مِلوں کے ذریعہ گنا خریداری کا کام شروع ہو چکا ہے۔ شکر مِلوں کی فعالیت اور گنا خریداری کا کام سردیوں کے مو سم میں رہتا ہے اس دوران کہرا بھی چھا جا تا ہے، اس وجہ سے سڑک پر دھندلا دکھائی دینے سے سڑکوں حادثات کے امکانات رہتے ہیں۔ ان حادثوں کو روکنے کے لیے گنا ڈھلائی گاڑیوں میں رفلیکٹر پٹی لگانے کے ضمن میں ہدایت جاری کی گئی ہے۔ Reflectors on Vehicles to Avoid Accidents
کمشنر بھوسریڈی نے بتایا کہ سڑکوں پر آمد و رفت کے لیے گاڑیوں پر رفلیکٹر یا پیلی روشنی اور بلب کا بندوبست ہونے کی وجہ سے ان کی روشنی دور سے دکھائی دیتی ہے۔ اس لیے گنا کسانوں کو بگی، بیل گاڑی، ٹرالی وغیرہ میں رفلیکٹر تو لگے ہوتے ہیں لیکن ایسے مقام پر رہتے ہیں کہ جب ان پر گنا لاد دیا تو رفلیکٹر چھپ جاتے ہیں جس کی وجہ سے گاڑی کہرے کی درمیان دکھائی نہیں دیتی اور اس سے حادثے ہوتے ہیں۔
ان تمام ممکنہ حادثوں کو روکنے کے لیے ٹریکٹر، ٹرالیوں کے دونوں جانب چھ چھ انچ کی لال اور پیلے رنگ کا رفلیکٹر پینٹ نیز ٹرکوں کے اگلے اور پچھلے بمپر پر لال اور پیلے رنگ کی رفلیکٹر پٹیاں اور گنا ڈھلائی کے لیے بگیوں کے پچھلے حصہ پر لوہے کی پٹی لگاتے ہوئے اس پر لال اور پیلے کا رنگ کے فلوریسنٹ پنٹ لگایا جانا ضروری کر دیا گیا ہے۔